رسائی کے لنکس

بریگزٹ پلان کی منظوری کے بعد دو وزرا مستعفی


ڈومینک راب 'بریگزٹ' امور کے دوسرے وزیر ہیں جو وزیرِ اعظم سے اختلافات کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے ہیں۔

برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے مجوزہ منصوبے کی برطانوی کابینہ سے منظوری کے بعد بطور احتجاج دو اہم وزرا نے وزیرِ اعظم تھریسا مے کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

'بریگزٹ' سے متعلق امور پر یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات کےنگران وزیر ڈومینک راب اور ورک اور پینشن کے وزیر ایستھر میکوے کے علاوہ دو جونیئر وزرا بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

مستعفی وزرا کا موقف ہے کہ مجوزہ معاہدے کے نتیجے میں برطانیہ آئندہ کئی برسوں تک یورپی یونین کے زیرِ اثر رہے گا جو انہیں قبول نہیں۔

وزرا کے استعفوں کے بعد وزیرِ اعظم مے کی حکومت خطرے سے دوچار ہوگئی ہے اور سیاسی حلقے یہ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ وزیرِ اعظم کو خود اپنی ہی جماعت کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈومینک راب 'بریگزٹ' امور کے دوسرے وزیر ہیں جو وزیرِ اعظم سے اختلافات کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے ہیں۔

ان کے پیش رو ڈیوڈ ڈیوس بھی تھریسا مے کی 'بریگزٹ' پالیسی سے عدم اتفاق کی بنیاد پر رواں سال جون میں مستعفی ہوگئے تھے۔

تاہم وزرا کے استعفوں اور حکومت کو لاحق خطرات کے باوجود وزیرِ اعظم مے نے خبردار کیا ہے کہ پارلیمان کے پاس ان کے تجویز کردہ معاہدے کی منظوری کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو میں تھریسا مے کا کہنا تھا کہ پارلیمان یا تو ان کے معاہدے کو منظور کرے یا یونین سے برطانیہ کے بغیر کسی معاہدے کے اخراج کے لیے تیار رہے۔

وزیرِ اعظم مے نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ ان کی کابینہ نے 'بریگزٹ' کے مجوزہ معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔

تاہم وزیرِ اعظم نے تسلیم کیا تھا کہ کابینہ سے اس معاہدے کی منظوری آسان کام نہیں تھا۔

برطانیہ آئندہ سال 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا اور اگر اس سے قبل برطانوی حکومت یونین کے ساتھ کسی معاہدے پر اتفاق نہ کرسکی تو اس علیحدگی کے نتیجے میں برطانیہ کو شدید مالی نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے۔

وزیرِ اعظم تھریسا مے کی حکومت گزشتہ ایک سال سے یورپی یونین کے ساتھ کسی ایسے معاہدے پر اتفاقِ رائے کی کوششوں میں مصروف ہے جو دونوں فریقین کو قابلِ قبول ہو۔

لیکن یورپی یونین کی کڑی شرائط اور برطانیہ کی حکمران 'کنزرویٹو پارٹی' کی صفوں میں ان شرائط کی مخالفت کے باعث کسی معاہدے پر اتفاق نہیں ہو پا رہا ہے۔

یورپی یونین کے سربراہان کا اجلاس 25 نومبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں وہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی منظوری دیں گے۔

XS
SM
MD
LG