روایتی شادی بیاہ کے شوز کا برطانیہ کے لوگوں کو خاصا انتطار رہتا ہے کیونکہ یہ عروسی شوز دولہا، دلہن اور ان کےخاندانوں کو برطانیہ کے بہترین ویڈنگ ماہرین سے ملاقات کا ایک موقع فراہم کرتے ہیں، جہاں وہ ایک ہی چھت کے نیچے 'خواب جیسی شادی' کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔
ایشیائی کمیونٹی کی طرف سے عروسی شوز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جا رہا ہے جبکہ ایسے شوز کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب ملک کے ہر بڑے شہر میں عروسی شو، عروسی نمائش اور عروسی میلے کے نام سے سال میں ایک سے زیادہ اسی طرح کی عوامی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
ان دنوں ویسے بھی شادیوں کا موسم ہے اور اسی مناسبت سے 'ایشین سیلیبیریشن' کی طرف سے برمنگھم کے پرشکوہ 'نیو بینگلی ہال' میں اتوار کو ایک عروسی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔
عروسی نمائش کے شاندار انعقاد کا سہرا جناب پروین ان کی اہلیہ ریکھا اور بیٹے کانپور کو جاتا ہے۔
اس نمائش میں شادی بیاہ کی تمام ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک ہی چھت کے نیچے دولہے کی سواری سے لے کر دلہن کی پالکی، اسٹیج کی سجاوٹ، عروسی ملبوسات، عروسی زیورات، کیٹرنگ، میک اپ آرٹسٹ، ہیئر اسٹائلسٹ، ڈھول پلئیر، ڈی جے، فوٹو گرافرز اور ویڈنگ ماہرین کی خدمات کے 100 سے زائد اسٹال لگائے گئے تھے۔
اس موقع پر بینگلی ہال روایتی شادی ہال کا منظر پیش کر رہا تھا۔ ہال کے باہر دولہے کی سواری کرائے پر فراہم والی کمپنیوں نے سجی سجائی فراری، لیموزین، مرسیڈیز، رولز رائس اور بی ایم ڈبلیو جیسی کاروں کو نمائش کے لیے رکھا تھا جبکہ، اس موقع پر نوجوانوں کی توجہ سرخ فراری نے لوٹ لی ۔
شو کی ایک خاص بات تھی کہ یہاں لوگ برطانیہ کے بہترین ویڈنگ پلانرز کے ساتھ ملاقاتیں کر سکتے تھے جبکہ ماہرین کی طرف سے شادی کی تقریب کو یادگار بنانے کے لیے اہم مشورے اور تجاویز بھی فراہم کی جا رہی تھیں۔
شو کے آرگنائزر جناب پروین نے وی او اے کو بتایا کہ ہم پچھلے 13 سالوں سے برطانیہ کے مختلف شہروں میں شادی بیاہ کے شو کر رہے ہیں اور جیسے جیسے ایشیائی کمیونٹی بڑھ رہی ہے ہمارے شوز کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
شادی کے شو میں فیشن شو اور انٹرٹینمنٹ کا رنگ بھی غالب رہا، اسٹیج پر میزبانی کے فرائض مقامی فنکار سلمان ملک نے ادا کئے جنھوں نے اپنی خوبصورت میزبانی اور برجستہ جملوں سے حاضرین کو بور نہیں ہونے دیا۔
فیشن شو کے آغاز میں شو میں مڈلینڈز کی ٹاپ فیشن ہاؤسز کی طرف سے عروسی ملبوسات کا جدید انتخاب پیش کیا گیا۔
اس موقع پر ماڈلز بھاری عروسی ملبوسات کامدار غرارے، خوبصورت شرارے اور جدید فیشن کے پارٹی ملبوسات پہن کر اسٹیج پر جلوے بکھیرتی رہیں تو دوسری طرف دولہے کی پوشاک میں ملبوس ماڈلز نے بھی اسٹیج کی رونق کو چار چاند لگا دیے۔
اسٹیج پر مقامی فنکاروں نے بولی وڈ فلموں کے مشہور گانوں 'چٹیاں کلیاں' اور 'بے بی ڈول' اور کئی دوسرے مقبول گانوں پر دیسی انداز کا رقص پیش کر کےحاضرین سے خوب داد وصول کی۔
عروسی زیورات کے اسٹال پر موجود نمی نے وی او اے کو بتایا کہ اس شادی کے شو سے مجھے بہت فائدہ ہوتا ہے اور یہاں آنے والے دور دراز کے لوگوں کی طرف سے بھی ہمیں زیورات کے آرڈر ملتے ہیں جبکہ اسٹال سے بھی اچھی کمائی ہو جاتی ہے۔
ایک خاتون نبیلہ جو اپنی بہن کی شادی کی تیاری کے سلسلے میں یہاں آئی تھیں انھوں نے شو کی تعریف کرتے ہوئے اسے ایک اچھا اقدام قرار دیا اور کہا کہ ان کی شادی کے موقع پر سارے گھر کے تمام افراد شادی کے کاموں میں الجھے ہوئے تھے۔
لیکن آج کل ان شادی بیاہ کے میلوں نے مشرقی انداز کی شادی کی منصوبہ بندی کرنا بہت آسان کر دیا ہے۔
ایک کیٹیرنگ کمپنی کے اسٹال پر پھلوں کے ساتھ ایک شاندار ڈسپلے لگایا گیا تھا، جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا تو دوسری طرف خوبصورت ویڈنگ کیک اور پیسٹریوں کے ڈسپلے سے نظریں ہٹانا مشکل تھیں۔
اس کے علاوہ عروسی اسٹیج کی سجاوٹ کی ایک کمپنی کا اسٹال پنجاب کی شادی کے ایک روایتی انداز کو پیش کر رہا تھا۔
تو دوسری جانب مشرقی روایات کی مناسبت سے بڑی بڑی محرابوں، ریشمی پردوں اورخوبصورت فانوس کی سجاوٹ والے اسٹیج لوگوں کی آنکھوں کو خیرہ کر رہے تھے۔