رسائی کے لنکس

برطانیہ کے ذہین طالب علموں کا اسکول


آٹھویں جماعت کے ایک طالب علم نعمان ندیم کا آئی کیو لیول ماہر طبیعات آئن اسٹائن اور نامور برطانوی سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ سے دو پوائنٹس ز یادہ ہے۔

لندن کے ایک اسکول کو حال ہی میں برطانیہ کے ذہین طلبہ کا اسکول قرار دیا گیا ہے جس کے 50 سے زائد طالب علموں کو ایک ساتھ ذہین ترین افراد کی بین الاقوامی انجمن 'مینسا' نے تسلیم کیا ہے۔

مغربی لندن میں واقع ایک ثانوی اسکول ہیتھ لینڈ کمیونٹی اسکول کے طالب علموں کی ایک ریکارڈ تعداد کو ذہین افراد کی تنظیم مینسا کی طرف سے تنظیم کی رکنیت کا دعوت نامہ موصول ہوا ہے، جس میں صرف بے مثال ذہانت کے حامل افراد کو رکن بنایا جاتا ہے۔

برطانوی چینل فائیو کی ایک رپورٹ کے مطابق ہیتھ لینڈ اسکول کے 56 طالب علموں نے اپنی غیر معمولی ذہانت کی بنیاد پر دنیا کے 2 فیصد ذہین افراد کے کلب مینسا میں رکنیت حاصل کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس سال اسکول کی طرف سے ذہانت کی پیمائش کے ٹیسٹ میں بیٹھنے والے طالب علموں کی نصف تعداد کو اعلیٰ اسکور حاصل کرنے پر مینسا میں شمولیت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔

آٹھویں جماعت کے ایک طالب علم نعمان ندیم کا آئی کیو لیول ماہر طبیعات آئن اسٹائن اور نامور برطانوی سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ سے دو پوائنٹس ز یادہ ہے۔

انھوں نے ذہانت کی پیمائش کے امتحان میں 18 برس سے کم عمر نوجوانوں کا ممکنہ 162 کا ٹاپ اسکور حاصل کیا ہے۔

ریاضی اور سائنس کی تعلیم کے لیے مشہور اسکول کے طالب علم نعمان کے علاوہ رانی، محمد اور زہرہ سمیت 6 طالب علموں نے ذہنی امتحان کا اعلیٰ اسکور حاصل کیا ہے۔

بارہ سالہ طالب علم نعمان نے کہا کہ وہ اس ٹیسٹ میں بیٹھنا چاہتے تھے لیکن، انھیں یہ توقع نہیں تھی کہ وہ ٹاپ اسکور حاصل کر سکتے ہیں۔ نعمان مستقبل میں کیمبرج یا آکسفورڈ یونیورسٹی سے تاریخ کے مضمون میں گریجوایشن کرنا چاہتے ہیں۔

بارہ سالہ طالبہ رانی کا کہنا تھا کہ انھیں اپنے ٹیسٹ کا نتیجہ ہر ایک کو بتانے میں شرم آتی ہے جبکہ، ان کے گھر والے سب کو فخر سے بتاتے ہیں کہ رانی نے مینسا کی رکنیت حاصل کر لی ہے۔ رانی مستقبل میں فیشن جرنلسٹ بننا چاہتی ہیں۔

اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اسکولوں کی طرف سے مینسا کے امتحان کے لیے رجسٹرڈ ہونے والے طالب علموں میں سے اوسطاً 27 فیصد طلبہ کو مینسا کی رکنیت کا موقع ملتا ہے جبکہ رواں برس 40 سے زائد برطانوی اسکولوں کے طلبہ نے مینسا کی رکنیت حاصل کی ہے۔

اسکول کے ہیڈ ٹیچر ہریندر پتر نے کہا کہ یہ ٹیسٹ طالب علموں کی مجموعی کارکردگی میں اضافے اور ان کے اعتماد کو فروغ دینے کا مکمل موقع تھا۔

مینسا کے ترجمان نے کہا کہ ایک ہزار طلبہ کے اسکول میں کم از کم 20 طالب علموں سے مینسا کی رکنیت کی توقع کی جا سکتی ہے۔

'مینسا' ذہنی طور پر اونچے درجے کے لوگوں کی ایک پرانی اور معتبر تنظیم ہے جس میں ان لوگوں کو رکنیت ملتی ہے، جن کے ذہنی درجے کو کسی معیاری ذہنی امتحان میں جانچا جا چکا ہو۔ تنظیم کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے۔

مینسا کے مطابق عام طور پر ایک عام آدمی کا آئی کیو اسکور 70 سے 100 کے قریب ہوتا ہے جب کہ 140 سے زیادہ اسکور کرنے والوں کو جینئس کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے۔

دنیا بھر میں مینسا کے اراکین کی مجموعی تعداد اندازاً ایک لاکھ سے زیادہ ہے جن میں سے برطانوی مینسا کے لگ بھگ 20,000 سے زائد اراکین ہیں۔ مینسا میں 8 فیصد اراکین 16 برس سے کم عمر ہیں، جن میں سے 35 فیصد اراکین خواتین ہیں۔

رولینڈ بیریل اور لانسلیٹ وئیر نے 1946ء میں برطانیہ میں مینسا کی بنیاد رکھی تھی، مینسا دراصل لاطینی زبان کا لفظ ہے، جس کا مطلب میز یعنی ایک میز کے گرد بیٹھے ذہین افراد کی انجمن ہے۔

XS
SM
MD
LG