برطانیہ کی فضائی کمپنی برٹش ایئر ویز (بی اے) کے پائلٹس کی دو روزہ ہڑتال کے آغاز کے ساتھ ہی 1700 پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
ہوا بازوں کی تنظیم برٹش ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (بی اے ایل پی اے) نے پیر اور منگل کے روز ہڑتال کا اعلان کیا۔ ایسوسی ایشن پائلٹس کی تنخواہ میں اضافے کے ساتھ کمپنی کے منافعے میں حصے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
دو روز میں سینکڑوں پروازوں کی منسوخی سے ہزاروں مسافر متاثر ہو رہے ہیں۔ برطانیہ کے سول ایوی ایشن کے ادارے نے برٹش ایئرویز کو احکامات دیے ہیں کہ وہ مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کرے۔
برٹش ایئرویز، انٹرنیشنل ایئرلائن گروپ (آئی اے جی) کا حصہ ہے جس کے ماتحت اسپین کی آئیبیریا نامی فضائی کمپنی بھی کام کر رہی ہے۔ اس گروپ کا شمار دنیا کی دس بڑی فضائی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق برٹش ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے پہلی بار ایسی ہڑتال کی جا رہی ہے جس سے لندن کی 1700 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
برٹش ایئرویز کے چیف ایگزیکٹیو الیکس کرز نے 'بی بی سی' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں کہ پائلٹس ایسوسی ایشن کی مذموم حرکت کی وجہ سے ہم ایسی صورت حال کا شکار ہوئے ہیں۔
پائلٹس کی ہڑتال کے بارے میں الیکس کرز کا مزید کہنا تھا کہ اس سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ صارفین کو سزا دی جائے، برٹش ایئر لائن کے برانڈ کو سزا دی جائے جبکہ کام کرنے والے دیگر ساتھیوں کو سزا دی جائے۔
برٹش ایئرویز پائلٹس کو تین سال میں 11.5 فیصد تک تنخواہ میں اضافے کی تجویز دے چکی ہے جس کے بعد پائلٹس کی تنخواہ ایک لاکھ 67 ہزار پاؤنڈز (2 لاکھ پانچ ہزار ڈالرز) سے بڑھ کر دو لاکھ پاؤنڈز سے زائد ہو جائے گی۔
دوسری جانب پائلٹس ایسوسی ایشن تنخواہ میں اضافے کے ساتھ ساتھ ایئر لائن کو سالانہ ہونے والے منافع میں بھی حصے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اس وقت پائلٹس سالانہ اوسطاََ 90ہزار پاؤنڈز تک تنخواہ کما رہے ہیں۔
پائلٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل برائن سٹریٹن نے 'بی بی سی' کو بتایا کہ برٹش ایئرویز اپنے اچھے وقتوں سے گزر رہا ہے۔ ہم صرف اس منافع میں حصہ چاہتے ہیں کیونکہ برے وقت میں تکلیف ہم نے مل کر سہی تھی۔
وہ پہلے بھی کہے چکے ہیں کہ پائلٹس سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن ایئرلائن بجٹ کے لیے تیار نہیں ہے۔
برٹش ایئرویز نے پائلٹس کی اس پیشکش کو مسترد کر دیا تھا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یہ اچھی نیت سے کی جانے والی پیش کش نہیں تھی۔
پائلٹس ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ وہ رواں ہفتے ہڑتال منسوخ کر سکتے ہیں اگر برٹش ایئرویز ان کی پیشکش پر ٖغور کرے۔
برٹش ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا تھا کہ ایئر لائن کی جانب سے 11.5 فی صد کی پیشکش ملک میں افراط زر کی شرح سے کافی زیادہ ہے۔ برطانیہ میں افراط زر کی شرح 2.1 فی صد ہے۔
ایئر لائن نے کہا ہے کہ ان کے پاس ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی کوئی تفصیلات دستیاب نہیں تھیں۔ اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا تھا کہ کتنے پائلٹس دستیاب ہوں گے اسی وجہ سے تقریباََ 100 فی صد پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
برٹش ایئر لائن کی جانب سے صارفین کو ہڑتال کے حوالے سے مطلع نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ برطانیہ کی سول ایوی ایشن کے ادارے سی اے اے نے بھی اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
سی اے اے نے برٹش ایئرویز کو بتایا ہے کہ ہڑتال کے دوران ایئرلائن لازمی طور پرکینسل ہونے والی پروازوں کے صارفین کے ٹکٹ کے پیسے واپس کرنے کی پابند ہے جبکہ صارفین کے لیے سفر کا متبادل انتظام بھی کیا جا سکتا ہے جس کا معیار طے شدہ فلائٹ کے اصولوں کے مطابق ہو۔
علاوہ ازیں برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کی ترجمان نے پائلٹس کی ایسوسی ایشن اور ایئرلائن جو تنازع جلد ختم کرنے پر زور دیا ہے۔