برطانیہ کے ہوائی بیڑے کے طیارے, بوئنگ 747 ایس، جنہیں آسمانوں کی ملکہ کہہ کر پکارا جاتا تھا، اب وہ سرخ، سفید اور نیلے رنگ کے قومی پرچم کی چھاپ کے ساتھ پرواز نہیں کر سکیں گے۔ انہیں قومی ایئر لائنز سے الگ کرنے کا سبب عالمی وبا کرونا وائرس بنی ہے۔
برطانیہ کی اس ایئرلائنز کے پاس 747 سیریز 400 کے سب سے زیادہ طیارے موجود ہیں۔ کمپنی پہلے ہی دیو ہیکل جسامت کے 31 جیٹ طیارے 2024 میں ریٹائر کرنے کا فیصلہ کر چکی تھی۔
لیکن, عالمی وبا کی وجہ سے، دنیا کی زیادہ تر فضائی کمپنیاں ان تین مہینوں کے دوران، جنہیں فضائی آمدنی کے لحاظ سے سنہری وقت سمجھا جاتا ہے، اپنے زیادہ تر طیارے گراؤنڈ کر چکی ہیں۔ وہ اب اس لیے انہیں اڑانے سے گریز کر رہی ہیں کیونکہ مسافروں کی تعداد بہت کم ہے اور ماہرین یہ پیش گوئی کر رہے ہیں کہ آنے والے کئی برسوں میں یہ صورت حال برقرار رہ سکتی ہے۔
برٹش ایئرویز کا جنم بی او اے سی سے ہوا تھا، جس نے پہلے پہل 1971 میں بوئنگ 747 طیارے استعمال کیے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب ایئر کمپنیاں بڑے سائز کے طیارے خریدنے میں دلچسپی لے رہی تھیں, تاکہ ایک ساتھ بہت سے مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
اس طیارے کو جمبو جیٹ یا 'کوئن آف دی سکائز' کیا جاتا تھا۔ یہ اس دور میں بڑے پیمانے پر مسافروں کو سفر کی سہولت مہیا کرنے کا ایک سمبل بن گیا تھا۔
لیکن, جیسے جیسے وقت آگے بڑھا تو سفر کے طور طریقے اور انداز بھی تبدیل ہوگئے اور آنے والے برسوں میں ایسے طیاروں کو ترجیج دی جانے لگی جو تیز رفتار ہوں، کم ایندھن استعمال کرتے ہوں اور زیادہ سے زیادہ دو سو تک مسافروں کو لے جا سکتے ہوں تاکہ کوئی سیٹ خالی نہ رہے۔ نئے دور میں ایئربس اے 350 اور بوئنگ 787 قسم کے ماڈلز نے مقبولیت حاصل کی۔
برٹش ایئرویز نے جمبو جیٹ کو اپنے بیٹرے سے نکالنے سے متعلق اپنے اعلان میں کہا ہے کہ ہمیں یہ تصدیق کرتے ہوئے بہت دکھ ہو رہا ہے کہ ہم اپنے بیڑے میں شامل تمام بوئنگ 747 طیارے فوری طور پر ریٹائر کرنے کی تجویز آگے بڑھا رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی وبا کوویڈ 19 کی وجہ سے فضائی سفر میں کمی کے رجحان کی وجہ سے ہم برٹش ایئرویز کی کمرشل سروس میں شاید کوئن آف دی سکائیز کو دوبارہ استعمال نہیں کر سکیں گے۔
طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے 1500 سے زیادہ بوئنگ طیارے تیار کیے تھے اور یہ دیوہیکل طیارے، طیارہ ساز کمپنی اور ایئرلائنز کے لیے بہت منافع بخش ثابت ہوئے، مگر وہ اچھے دن اب ماضی کا حصہ بن چکے ہیں۔
منگل کے روز تک عالمی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کل 30 جمبو جیٹ سروس میں تھے جب کہ 132 اسٹور کیے جا چکے تھے۔
برٹش ایئرویز کے پاس موجود جمبو جیٹ طیاروں میں 345 مسافروں کی گنجائش موجود ہے اور وہ 614 میل فی گھنٹہ تک کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
برٹش ایئرویز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جمبو جیٹ طیاروں کی جگہ ہمیشہ ہمارے دل میں رہے گی اور اب ہم مستقبل میں آگے بڑھتے ہوئے جدید اور ایندھن کی بچت کرنے والے طیارے استعمال کریں گے۔
عالمی وبا کے پھیلنے کے بعد دنیا بھر میں فضائی کمپنیاں، مسافروں کی کمی اور کم فلائٹس کی وجہ سے ہزاروں کارکنوں کو برطرف کر چکی ہیں۔