رسائی کے لنکس

لندن: تیسرے حملہ آور کی بھی شناخت، ایک اور شخص گرفتار


لندن میں لوگ ہفتے کی شب ہونے والی دہشت گردی کی جائے واردات پر متاثرین کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہیں
لندن میں لوگ ہفتے کی شب ہونے والی دہشت گردی کی جائے واردات پر متاثرین کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہیں

لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ تیسرے حملہ آور کو 22 سالہ یوسف ضغبہ کے نام سے شناخت کیا گیا ہے جو ایک مراکشی نژاد اطالوی شہری ہے۔

لندن پولیس نے شہر میں ہفتے کی شب ہونے والے دہشت گرد حملے میں ملوث تیسرے ملزم کی شناخت بھی ظاہر کردی ہے۔

لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ تیسرے حملہ آور کو 22 سالہ یوسف ضغبہ کے نام سے شناخت کیا گیا ہے جو ایک مراکشی نژاد اطالوی شہری ہے۔

پولیس کے مطابق زغبہ مشرقی لندن کا رہائشی تھا جس کے شدت پسندی میں ملوث ہونے سے متعلق پولیس یا انٹیلی جنس ایجنسی 'ایم آئی 5' کے پاس پہلے سے کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا۔

برطانوی پولیس نے پیر کو لندن حملے میں ملوث تین میں سے دو حملہ آوروں کے نام اور تصویریں جاری کی تھیں جنہیں 27 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی شہری خرم شہزاد بٹ اور 30 سالہ راشد ریدونے کے نام سے شناخت کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق خرم شہزاد کے شدت پسندی میں ملوث ہونے کے متعلق حکام کے پاس پہلے سےمعلومات تھیں لیکن اسے کبھی بھی سنگین خطرہ نہیں سمجھا گیا تھا۔

لندن پولیس کے ایک بیان کے مطابق پولیس کے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں تھیں جن سے پتا چلتا کہ خرم شہزاد یا کوئی اور کسی دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

ہفتے کی شب لندن کے مرکزی علاقے میں ہونے والے حملے میں سات افراد ہلاک اور چالیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

لندن کے ایک مرکزی پل پر چلنے والے کئی راہ گیروں کو اپنی گاڑی سے کچلنے کے بعدتینوں حملہ آوروں نے نزدیک واقع معروف سیاحتی علاقے کا رخ کیا تھا اور وہاں بازار اور ریستورانوں میں موجود افراد کو چاقووں کے وار کرکے ہلاک اور زخمی کردیا تھا۔

تینوں حملہ آور بعد ازاں پولیس کی جوابی کارروائی میں مارے گئے تھے۔

لندن پولیس کے مطابق حملے کی تحقیقات کرنے والے اہلکاروں نے منگل کو براکنگ کے علاقے سے مزید ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔ گرفتار شخص کی عمر 27 سال ہے تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ اس کا حملے سےکیا تعلق ہے۔

لندن حملے کے چند گھنٹوں بعد پولیس نے شہر کے ایک کثیر النسلی علاقے سے 12 افراد کو حراست میں لیا تھا جنہیں پیر کو رہا کردیا گیا تھا۔

برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے کہا ہے کہ پولیس اور دیگر حکام حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کو شناخت کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ حملے کے متاثرین میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG