بیلجیئم کی حکومت نے دارالحکومت برسلز میں دہشت گردی کے خطرے کے پیشِ نظر سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات پیر کو بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلیجیئن وزیرِ اعظم چارلس مشیل نے اتوار کو قومی سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ برسلز میں دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ برقرار ہے جس کے تحت پیر کو بھی شہر میں سکیورٹی انتہائی الرٹ رہے گی اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
وزیرِاعظم کے مطابق شہر کا زیرِ زمین ٹرین سسٹم پیر کو بھی بند رہے گا۔ انہوں نے اپنے اس انتباہ کو دہرایا کہ سکیورٹی حکام کو خدشہ ہے کہ ہتھیاروں اور بموں سے مسلح دہشت گرد دارالحکومت کے کئی مقامات پر حملہ کرسکتے ہیں۔
ملک کے وزیرِ داخلہ جین جیمبن نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ حکام پیرس حملوں میں ملوث ایک ملزم صلاح عبدالسلام کو تلاش کر رہے ہیں جس کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ پیرس حملوں کے فوراً بعد بیلجیئم میں داخل ہوگیا تھا۔
بیلجئن حکام نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ صلاح عبدالسلام برسلز کے کسی پرہجوم مقام پر خود کش حملہ کرسکتا ہے۔
برسلز میں اتوار کو مسلسل دوسرے دن بھی سکیورٹی انتہائی سخت رہی اور شہر میں عملاً کرفیو نافذ رہا۔ حکام نے شہریوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی تھی جب کہ شہر کا سب وے نظام بھی بند کردیا گیا تھاجس کے باعث شہر کی سڑکیں اور بازار سنسان رہے۔
دہشت گردی کے خطرے کے پیشِ نظر برسلز میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ہزاروں اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جو سارا دن اہم مقامات اور سڑکوں پر گشت کرتے رہے۔
بیلجیئم میں پیرس حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں اب تک متعد د افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ پیر کو بھی پولیس نے مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا جن میں اطلاعات ہیں کہ مزید افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سکیورٹی معاملات پر حکومت کی رہنمائی کرنے والے ادارے 'بیلجیئم کرائسز سنٹر' نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ برسلز میں چار درجے کی انتہائی بلند سطح کی سکیورٹی کو برقرار رکھا گیا ہے جو " ایک انتہائی شدید خطرے " کو ظاہر کرتی ہے جبکہ ملک کے باقی حصوں میں درجہ تین کی سکیورٹی کو برقرار رکھا گیا ہے جو ایک امکانی خطرے کی سطح ہے۔
بیلجیئم کی حکومت نے شدت پسندوں کی جانب سے حملوں کے خطرے کے پیشِ نظر ہفتے کو برسلز میں سکیورٹی اقدامات انتہائی سخت کر دیے تھے۔
پیرس حملوں میں ملوث عسکریت پسندوں کی طرف سے برسلز میں مربوط حملوں کے خطرے کے پیش نظر شہر کی میٹرو سروس کو بند کر دیا گیا تھا اور لوگوں کو پرہجوم مقامات سے دورے رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
بیلجیئم میں انتہائی سخت سکیورٹی کے یہ اقدامات گزشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے پس منظر میں کیے گئے ہیں جہاں داعش سے وابستہ شدت پسندوں نے مختلف مقامات پر حملے کر کے 130 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔