برما کی جمہوریت پسند راہنما ور حزب اختلاف کی لیڈر گذشتہ 24 سال میں پہلی بار اپنے غیر ملکی دورے پر تھائی لینڈ کے دارالحکومت پہنچ گئی ہیں۔
نوبیل انعام یافتہ شخصیت آنگ ساں سوچی کو لے کر جانے والا طیارہ رنگون سے پرواز کے کچھ ہی دیر کے بعد بنکاک کے ہوائی اڈے پر اترا۔
آنگ ساں سوچی کئی دن تھائی لینڈ میں گذاریں گی۔
توقع ہے کہ برما کی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی راہنما تھائی لینڈ کے وزیر اعظم ینگ لک شنا واترا سے ملاقات کریں گی اور وہ اس ہفتے کے آخر میں مشرقی ایشیا پر ہونے والے عالمی اقتصادی فورم سے بھی خطاب کریں گی۔
بنکاک میں آسمان سے باتیں کرتی ہوئی بلند و بالا عمارتیں اور گنجان شہری آبادی ، غیر ترقی یافتہ رنگون شہر سے متضاد ہیں۔ آنگ ساں سوچی نے اپنے ماضی کے 22 برسوں میں سے 15 برس اسی شہر میں اسیری میں گذارے ہیں۔ انہیں ملک کے اقتدار پر کئی عشروں سے قابض فوجی حکمرانوں نے اپنے گھر میں نظر بند کردیا تھا۔
سوچی کو 2010ء میں نظربندی سے رہائی ملی تھی اور انہوں نے اس وقت ان خدشات کے پیش نظر برما سے باہر جانے سے انکار کردیا تھا کہ کہیں اس وقت کے فوجی حکمران انہیں ملک واپس آنے کی اجازت دینے سے انکار نہ کردیں۔
نوبیل انعام یافتہ راہنما کے پہلے بین الاقوامی دورے کو کئی تجزیہ کار برما کی سیاسی اصلاحات کے عمل کا ایک تاریخی لمحہ قرار دے رہے ہیں۔ اس نئے دور کا آغاز گذشتہ سال فوجی حکمرانوں کی جانب سے اقتدار سویلین کوسونپنے کے بعد ہواتھا۔تاہم موجودہ سویلین حکومت میں بھی فوجی عہدے داروں کی اکثریت ہے۔