برما کی جمہوریت پسند راہنما آنگ ساں سوچی نے 24 برسوں میں اپنے پہلے بین الاقوامی دورے میں تھائی لینڈ میں قیام کے دوران اس ملک میں کام کرنے والے برمی کارکنوں کے حوصلے بڑھائے ہیں۔
حزب اختلاف کی راہنما سوچی نے بدھ کو صوبہ سامٹ سکھون کی ایک شاہراہ پر ہزاروں برمی کارکنوں سے خطاب کیا۔ بنکاک کے جنوب میں واقع اس علاقے میں بڑی تعداد میں برمی آباد ہیں جو کئی عشروں تک جاری رہنے والی فوجی حکومت کی سختیوں کے باعث اپنے وطن سے بھاگنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
ایک کمیونٹی سینٹر کی بالکونی سے خطاب کرتے ہوئے آنگ ساں سوچی نے نے برجوش مجمع کو بتایا کہ وہ تارکین وطن کی مدد کے لیے اپنی تمام تر صلاحتیں بروئے کار لائیں گی۔
مجمع میں شام کئی لوگوں نے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ’آزاد برما‘ اور ’ہم وطن لوٹنا چاہتے ہیں‘ کے نعرے درج تھے۔
آنگ ساں سوچی منگل کو تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک پہنچی تھیں جہاں ان کے ہزاروں حامیوں اور صحافیوں نے بنکاک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان کا خیرمقدم کیا۔
اپنے اس دورے میں وہ تھائی لینڈ کے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گی اور مشرقی ایشیا پر عالمی اقتصادی فورم سے بھی خطاب کریں گی۔
وہ ان ہزاروں پناہ گزینوں سے بھی ملیں گی جنہیں برما کے سرحدی علاقوں میں جاری لڑائیوں کی وجہ سے اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا تھا۔