پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ
پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے جب کہ قومی اسمبلی کی پانچ اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔
قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں ان میں پنجاب کے دو، خیبر پختونخوا کے دو جب کہ سندھ کا ایک حلقہ شامل ہے۔
علاوہ ازیں صوبائی اسمبلی کی جن نشستوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں ان میں پنجاب اسمبلی کی 12 اور خیبر پختونخوا اور بلوچستان اسمبلیوں کی دو دو نشستیں شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ پولیس سیکیورٹی کے پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جب کہ فوج تیسرے حصار میں تعینات ہو گی۔
این اے 119 میں سنی اتحاد کونسل اورمسلم لیگ (ن) کے کارکنان میں جھگڑا
لاہور کے حلقہ این اے 119 میں ضمنی الیکشن کے دوران سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا ہے۔
رپورٹس کے مطابق جھگڑا پولنگ اسٹیشن نمبر 171 لاہور کالج میں ہوا جہاں سیاسی کارکنان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑے۔
دوسری جانب شیخوپورہ میں انتخابی کیمپ کے لیے جگہ کے تنازع پر سیاسی کارکنان آمنے سامنے آ گئے۔
پولیس کے مطابق جھگڑا گورئمنٹ بوائز ہائی اسکول گاؤں نظام پور ڈاکا کے پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوا۔
رپورٹس کے مطابق جھگڑے کے باعث پولنگ بھی کچھ دیر کے لیے معطل رہی ہے تاہم بعدازاں پولنگ کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا۔
پولیس اہل کار جھگڑا کرنے والے کارکنان کو اپنے کیمپ میں لے گئے اور جھگڑا ختم کرایا۔
ضمنی انتخابات: پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں موبائل سروس بند
اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزارتِ داخلہ اور حکومت پاکستان کی ہدایات پر ضمنی انتخابات کے دوران پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں موبائل سروس عارضی طور پر معطل رہے گی۔
ضمنی انتخابات کے بعد گنتی کا عمل جاری
پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد گنتی جاری ہے۔
ضمنی انتخابات میں اصل مقابلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ اُمیدواروں کے درمیان ہے جو سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق مجموعی طور پر پرامن ماحول میں انتخابات ہوئے جب کہ حلقوں میں اکا دکا واقعات پیش آئے جس کا نوٹس لیا گیا ہے۔