ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں اتوار کی شام ہونے والے ایک خود کش کار حملے میں کم از کم 32 افراد ہلاک اور 75 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکہ شہر کے مرکزی علاقے میں ایک زیرِ زمین شاہراہ کے داخلی مقام پر ہوا جو جائے واقعہ سے ڈھائی کلومیٹر دور تک سنا گیا۔
ترکی کے سرکاری ٹی وی 'ٹی آر ٹی' کے مطابق دھماکہ انقرہ کے وسطی علاقے گووین پارک اور قزلائی اسکوائر کے نزدیک ایک گاڑی میں ہوا جس سے نزدیک سے گزرنے والی ایک مسافر بس میں آگ لگ گئی۔
ایک اعلیٰ سکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ دھماکہ بظاہر خود کش کار بم حملے کا نتیجہ لگ رہا ہے۔ بعض عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد جائے واقعہ پر فائرنگ بھی ہوئی تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
دھماکہ جس مقام پر ہوا ہے وہ انقرہ میں واقع عدالتی مراکز اور انصاف اور داخلہ کی وزارتوں کے مرکزی دفاتر کے نزدیک واقع ہے۔
تاحال کسی گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم حالیہ چند ماہ کے دوران کرد باغیوں اور مشرقِ وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے ترکی کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی کئی بڑے حملے کیے ہیں۔
گزشتہ ماہ بھی انقرہ میں فوج کے صدر دفتر اور پارلیمان کی عمارت کے نزدیک ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں 29 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس دھماکے کی ذمہ داری کرد علیحدگی پسند تنظیم نے قبول کی تھی۔