واشنگٹن —
عراق کے شیعہ اکثریتی علاقے میں ہونے والے کار بم دھماکے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکہ اتوار کو عراق کے جنوبی شہر بصرہ سے 20 کلومیٹر شمال میں واقع غرمت علی نامی قصبے کے ایک بس اسٹینڈ پر ہوا۔
حکام کے مطابق تاحال بم دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے لیکن عراق میں حالیہ کچھ مہینوں میں ملک کی حکمران شیعہ اکثریت اور اقلیتی سنی آبادی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
حکام کے مطابق اتوار کو بصرہ شہر میں سرکاری دفاتر کے کمپلیکس کی کار پارکنگ میں بھی ایک کار بم دھماکہ ہوا ہے جس میں دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
حکام کے مطابق دھماکہ اتوار کو عراق کے جنوبی شہر بصرہ سے 20 کلومیٹر شمال میں واقع غرمت علی نامی قصبے کے ایک بس اسٹینڈ پر ہوا۔
حکام کے مطابق تاحال بم دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے لیکن عراق میں حالیہ کچھ مہینوں میں ملک کی حکمران شیعہ اکثریت اور اقلیتی سنی آبادی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
حکام کے مطابق اتوار کو بصرہ شہر میں سرکاری دفاتر کے کمپلیکس کی کار پارکنگ میں بھی ایک کار بم دھماکہ ہوا ہے جس میں دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔