عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں کم از کم 13 شیعہ زائرین ہلاک ہوگئے ہیں۔
پولیس اور طبی عملے کے مطابق دھماکے میں کم از کم 28 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکہ بغداد کے جنوب مغربی علاقے سیدیہ میں سڑک کے کنارے کھڑی ایک گاڑی میں ہوا۔
دھماکے کے وقت علاقے سے شیعہ مسلمانوں کا ایک جلوس گزر رہا تھا جس کی منزل شمالی بغداد میں واقع امام موسیٰ کاظم کا مزار تھا۔
موسیٰ کاظم شیعہ مسلمانوں کے ساتویں امام ہیں جن کی برسی کی تقریبات عراق کے علاوہ دنیا کے کئی ملکوں میں جاری ہیں۔
برسی کے سلسلے میں عراق بھر سے شیعہ مسلمانوں کے سیکڑوں قافلے پاپیادہ شمالی بغداد کے علاقے الکاظمیہ میں واقع مزار کی طرف سفر کر رہے ہیں۔
برسی کی مرکزی تقریب امام کاظم کے مزار پر منگل کو منعقد ہوگی۔ قافلوں اور برسی کی تقریبات کی حفاظت کے لیے عراقی حکومت نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں جب کہ دارالحکومت کی کئی شاہراہیں ممکنہ حملوں کے خدشے کے پیشِ نظر بند کردی گئی ہیں۔
پیر کو ہونے والے بم دھماکے کی تاحال کسی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن ماضی میں اس نوعیت کی کارروائیاں شام اور عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش کرتی رہی ہے۔
اس سے قبل ہفتے کو بغداد کےنواح میں ہونے والے اسی نوعیت کے ایک دھماکے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی جس میں 23 شیعہ زائرین ہلاک ہوگئے تھے۔