واشنگٹن —
شام میں کیمیاوی ہتھیاروں سے متعلق تفتیش کرنے والی ایک ٹیم پر مشتمل قافلے پر حملہ کیا گیا۔ تاہم، تمام تفتیشی اہل کار محفوظ رہے۔
منگل کے روز کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی پر مامور عالمی تنظیم، ’او پی سی ڈبلیو‘ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شام میں تنظیم کے تفتیشی افسران اور اقوام ِمتحدہ کے سٹاف کے قافلے پر اس وقت حملہ کیا گیا جس وقت وہ ایک ایسے مقام کے معائنے کے لیے روانہ ہو رہے تھے، جس کے بارے میں گمان ہے کہ گذشتہ برس کا مبینہ کیمیاوی حملہ وہیں سے کیا گیا تھا۔
تفتیش کاروں کے قافلے پر اس حملے میں عملہ محفوظ رہا، جنھیں بحفاظت واپس پہنچا دیا گیا۔
’او پی سی ڈبلیو‘ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس مقام کا ذکر نہیں کیا گیا جہاں تفتیشی افسران کے قافلے پر یہ حملہ کیا گیا۔
شام کی وزارت ِخارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ہما صوبے میں شواہد تلاش کرنے والی چھ رکنی ٹیم اور پانچ شامی غوطہ خوروں کو اغوا کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ شامی حکومت ’دہشت گرد‘ کی اصطلاح باغیوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔
او پی سی ڈبلیو کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق شام کی تمام جماعتوں کو تفتیشی افسران کی حفاظت کو یقینی بنانے کے بارے میں زور دیا گیا ہے، تاکہ وہ اپنا کام آسانی سے جاری رکھ سکیں۔
اقوام ِمتحدہ اور ’او پی سی ڈبلیو‘ کی مشترکہ ٹیم گذشتہ برس سے شام میں کیمیاوی ہتھیاروں کے خاتمے کے عمل کی نگرانی کر رہی ہے۔
منگل کے روز کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی پر مامور عالمی تنظیم، ’او پی سی ڈبلیو‘ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شام میں تنظیم کے تفتیشی افسران اور اقوام ِمتحدہ کے سٹاف کے قافلے پر اس وقت حملہ کیا گیا جس وقت وہ ایک ایسے مقام کے معائنے کے لیے روانہ ہو رہے تھے، جس کے بارے میں گمان ہے کہ گذشتہ برس کا مبینہ کیمیاوی حملہ وہیں سے کیا گیا تھا۔
تفتیش کاروں کے قافلے پر اس حملے میں عملہ محفوظ رہا، جنھیں بحفاظت واپس پہنچا دیا گیا۔
’او پی سی ڈبلیو‘ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس مقام کا ذکر نہیں کیا گیا جہاں تفتیشی افسران کے قافلے پر یہ حملہ کیا گیا۔
شام کی وزارت ِخارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ہما صوبے میں شواہد تلاش کرنے والی چھ رکنی ٹیم اور پانچ شامی غوطہ خوروں کو اغوا کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ شامی حکومت ’دہشت گرد‘ کی اصطلاح باغیوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔
او پی سی ڈبلیو کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق شام کی تمام جماعتوں کو تفتیشی افسران کی حفاظت کو یقینی بنانے کے بارے میں زور دیا گیا ہے، تاکہ وہ اپنا کام آسانی سے جاری رکھ سکیں۔
اقوام ِمتحدہ اور ’او پی سی ڈبلیو‘ کی مشترکہ ٹیم گذشتہ برس سے شام میں کیمیاوی ہتھیاروں کے خاتمے کے عمل کی نگرانی کر رہی ہے۔