عالمی ادارہ ِصحت نے تنبیہہ کی ہے کہ اگر موجودہ صورتحال جاری رہی تو 2050 تک دنیا بھر میں فربہ بچوں کی تعداد 70 ملین تک پہنچ جائے گی۔
عالمی ادارہ ِصحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں فربہ بچوں کی تعداد 1990 میں 31 ملین تھی جو 2012 تک 44 ملین تک پہنچ چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق افریقہ میں اتنے ہی عرصے کے دوران موٹاپے کا شکار بچوں کی تعداد چار ملین سے بڑھ کر دس ملین تک پہنچ گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بچوں میں فربہی کو روکنے کے لیے بڑوں کی نسبت مختلف حکمت ِعملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ بچوں میں موٹاپا روکنے کے لیے دو بنیادی باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ بچوں میں موٹاپے کی شرح روکنے کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے میں ایسا ماحول بنایا جائے کہ صحتمند خوراک کے استعمال کو فروغ ملے اور بچوں کو ورزش کی مختلف ایکٹیویٹیز میں شامل کیا جائے۔
دنیا بھر میں دل کی بیماریوں، فالج اور ذیابیطس کے امراض میں اضافہ بڑھ رہا ہے اور موٹاپا ان بیماریوں کی طرف لے جانے کا ایک بڑا سبب ہے۔ اگر بچوں کو بچپن میں موٹاپے کی طرف جانے سے نہ روکا گیا تو بڑے ہو کر وہ ان عوارض کا شکار ہو سکتے ہیں۔