رسائی کے لنکس

"بچوں کو کھیلنے کودنے دیں"، پوپ فرانسس 


پوپ فرانسس (فائل فوٹو)
پوپ فرانسس (فائل فوٹو)

پوپ فرانسس نے بدھ کو دنیا بھر کی حکومتوں سے کہا ہے کہ بچّوں سے جسمانی محنت مشقت کے خلاف اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت خوفناک بات ہے کہ بچّے جن کے کھیلنے کودنے کی عمر ہے، وہ بالغوں کی طرح کام کریں یا کچرا کنڈی سے ایسی چیزیں تلاش کریں جن کو وہ بازار میں بیچ کر روزی کما سکیں۔

اپنے ہفتہ وار عوامی خطاب میں پوپ فرانسس نے یہ بھی کہا کہ بہت سے ملکوں میں غیر قانونی انڈر گراؤنڈ معیشت چلانے والے، عام لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ ان محنت کشوں کو نہ کوئی قانونی تحفظ حاصل ہے اور نہ کسی قسم کے فوائد۔

پوپ نے کہا کہ ''سوچیے ان بچّوں کے بارے میں جن سے جبری مشقت لی جا رہی ہے۔ یہ بے حد خوفناک بات ہے''۔

محنت کے عالمی ادارے 'آئی ایل او' نے اپنی پچھلے سال کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 2020 میں دنیا بھر میں محنت مزدوری کرنے والے بچّوں کی تعداد 16 کروڑ سے تجاوز کر گئی تھی۔

پوپ فرانسس نے کہا کہ بچّے جن کے کھیلنے کودنے کی عمر ہوتی ہے، انہیں بالغوں کی طرح کام پر جبراً لگا دیا جاتا ہے۔ آئیے ان غریب معصوم بچّوں کے بارے میں تصور کریں کہ وہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر سے ایسی چیزیں تلاش کرتے دن گزارتے ہیں جن کو بازار میں بیچ کر وہ پیٹ پال سکیں۔

اقوام متحدہ کی بچّوں کی ایجنسی یونیسیف کے اشتراک سے آئی ایل او اس بارے میں رپورٹ تیار کرتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بچّوں سے جبری محنت کروانے کا عمل روکنے کی کوششیں 20 سال میں پہلی بار کووڈ-19 کی وجہ روکنی پڑیں اور اس کے خلاف جنگ میں جو کامیابی حاصل ہوئی تھی، اس پر پانی پھر گیا اور اب پھر ماضی جیسی صورت حال کی طرف واپسی ہے۔

پوپ نے کہا کہ اس سلسلے میں کام نہ کرنا سماجی بے انصافی کے مترادف ہے۔ خیراتی کام اور بے روزگاروں کی مدد لوگوں کا پیٹ تو بھر سکتی ہے مگر اس سے انسانی وقار نہیں حاصل ہوتا۔

حکومتوں کو چاہیے کہ وہ ہر ایک کو روزی روٹی کمانے کے مواقع فراہم کرے، کیونکہ اس سے ان میں عزت اور وقار کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ کام انسانی وقار کو تر و تازہ رکھتا ہے۔

عالمی ادرہ محنت کے مطابق دنیا بھر میں سب زیادہ افریقہ میں بچّوں سے محنت مزدوری کرائی جاتی ہے۔ تقریباً سات کروڑ بیس لاکھ بچّے محنت مزدوری کر کے اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالتے ہیں اور ان میں سے 43 فی صد ایسے کام کرتے ہیں، جن سے جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

اس عوامی اجتماع سے پوپ فرانسس نے بے روزگاروں، صنعتی کارخانوں میں ہلاک ہونے والوں اور کرونا عالمی وبا کی وجہ سے بے روزگاری کا شکار ہو کر خود کشی کرنے والوں کی یاد میں چند لمحوں کی خاموشی اختیار کرنے کے لیے بھی کہا۔

(خبر کا مواد رائیٹرز سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG