چین نے ایسے میں تائیوان کے گرد مزید فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے جب خود مختار جزیرے کے صدر نے امریکی اراکین کانگریس کے ایک نئے وفد کے ساتھ پیر کے روز ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کے بعد واشنگٹن اور چین کے تعلقات میں نئی کشیدگی کا خدشہ ہے جو پہلے ہی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے تائیوان کے حالیہ دورے کے بعد چین کے سخت بیانات کی صورت سامنے آئی ہے۔
پلوسی گزشتہ 25 برسوں میں تائیوان کا دورہ کرنے والی اعلی ترین امریکی عہدیدار ہیں۔ اور ان کے اس دورے پر چین نے دو ہفتے تک تائیوان کے گرد خطرناک فوجی مشقیں کیں۔ چین تائیوان کو اپنا حصہ خیال کرتا ہے۔ ان مشقوں میں بیجنگ نے جزیرے کے اوپر اور آبنائے تائیوان کے اندر میزائل فائر کیے تھے اور جنگی طیارے اور بحری جہاز اس متنازع پانیوں کے اندر بھجوائے تھے۔ یہ آبی گزرگاہ چین اور تائیوان کے درمیان ایک بفر زون ہے جو 1949 کی خانہ جنگی کے دوران دووں اکائیوں الگ کرتا ہے۔
چین الزام عائد کرتا ہے کہ امریکہ اس جزیرے کو اسلحے کی فروخت اور امریکی سیاستدانوں کی آمدورفت و رابطوں کے ذریعے تائیوان کی آزادی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
امریکہ اور تائیوان کے عہدیدار چین پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ نینسی پلوسی کے دورے کو اپنے جارحانہ اقدامات کے جواز کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ امریکہ کے ایک سینئر عہدیدار نے حال ہی میں کہا تھا کہ واشنگٹن آئندہ دنوں اور ہفتوں میں تائیوان کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دے گا۔
امریکی اراکین کانگریس کے وفد کا تازہ ترین دورہ اتوار سے شروع ہوا ہے اور چین کی طرف سے اس پر مزید غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ وفد نے پیر کے روز تائیوان سے رخصت ہو رہا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ویبن نے پیر کے روز ایک بریفنگ میں امریکی وفد کے تائیوان آمد پر سخت الفاظ میں تبصرہ کیا اور نئی چینی مشقوں کا اعلان کیا۔
’’امریکی سیاستدانوں کا ایک وفد تائیوان کے علیحدگی پسندوں سے ملاقاتیں رکھے ہوئے ہے اور وہ ’ ون چائنہ پالیسی‘ کی خلاف ورزی کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ کام ان کے بس سے باہر ہے اور ان کوششوں کا انجام ناکامی ہے۔‘‘
ترجمان نے بتایا کہ چین تائیوان کے گرد پانیوں میں اور فضا میں اپنی مشقیں شروع کر رہا ہے۔
اس سے قبل وزارت دفاع نے بتایا تھا کہ نئی مشقوں کا مقصد امریکہ اور تائیوان کے اتحاد اور اشتعال کا مضبوطی سے جواب دینا ہے۔
ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا مشقیں شروع کر دی گئی ہیں یا ان کا انعقاد ابھی ہونا ہے۔
امیریکن انسیٹی ٹیوٹ ان تائیوان کے مطابق امریکی اراکین کانگریس کے وفد کی قیادت ڈیموکریٹ سینیٹر ایڈ مارکی کر رہے ہیں جن کا تعلق ریاست میسی چیوسٹس سے ہے۔ وفد نے پیر کے روز تائیوان کے صدر ٹسائی انگ وین، وزیر خارجہ جوزف وو اور قانون سازوں سے ملاقات کی۔ یہ انسٹی ٹیوٹ جزیرے میں امریکی کی ایک طرح سے سفارت خانے کے طور پر کام کر رہا ہے۔
(خبر کا مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا)