جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم عمل کارکنوں نے بڑی تعداد میں چین کے شہر جنہوا میں جمع ہونا شروع کردیا ہے تاکہ وہ منگل کو کتے کا گوشت کھانے کے روایتی تہوارکے انعقاد کو روک سکیں۔
مشرقی صوبے ژی جیانگ کے اس شہر کی انتظامیہ نے ستمبر میں چھ سو سال سے جاری اس میلے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا کیونکہ انٹرنیٹ کے ذریعے جانوروں کے حقوق کی عملبردار تنظیموں کی طرف سے اس کے انعقاد پر کڑی تنقید اور مذمت کی جارہی تھی۔
میلے کے خلاف عوامی دباؤ بڑھانے کے لیے کارکنوں نے اپنی مہم کے دوران منہ اور پاؤں تاروں سے بندھے زندہ کتوں بشمول تازہ تازہ ذبح یا پکائے گئے کتوں کی مکروہ تصاویر کی انٹرنیٹ کے ذریعے تشہیر کی۔
مخالفین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے معاشرے میں اس روایت کی کوئی ضرورت باقی نہیں ہے جو ناکافی غذائیت کے دائمی مرض میں مبتلا نہیں رہا۔ لیکن تہوارکے حامیوں کا کہنا ہے کہ کتے کا گوشت کھانا چینی ثقافت کا حصہ ہے۔