فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بدھ کو بیجنگ کے تین روزہ دورے کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ چین یوکرین میں امن کے قیام میں اہم کردار اد ا کر سکتا ہے۔
چینی رہنما شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات سے قبل بیجنگ میں فرانسیسی کمیونٹی کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، میکرون نے کہا کہ فرانس یوکرین میں امن و استحکام کے لی ے چین کے ساتھ مل کر اس مشترکہ ذمہ داری کو نبھانے کوشش کرے گا۔
چین، روس کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو، جن کی حالیہ دنوں میں تجدید ہوئی ہے، استعمال کرتے ہوئے ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نےبیجنگ کے اس بیان کی طرف توجہ دلائی جس میں یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی مخالفت اور کیف اور روس کے درمیان امن کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
چار سالوں میں فرانسیسی صدر کے چین کے اس پہلے دورے میں یوکرین کے تنازعے کے غالب رہنے کا امکان ہے۔ ان کے دفتر کے ایک اہل کار نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ شی کے ساتھ بات چیت میں اپنے موقف پر سختی سے ڈٹے رہیں گے۔
میکرون ، یورپ کے ساتھ چین کے تجارتی تعلقات کو برقرار رکھنا ، ان میں توازن پیدا کرنا ،اور ساتھ ہی ساتھ ،ایشیا پیسیفک میں فرانسیسی مفادات کا تحفظ چاہتے ہیں۔
میکرون نے بیجنگ کی فرانسیسی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خود کو چین سے الگ نہیں کرنا چاہئے اور فرانس چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کو جاری رکھنے کے لیے فعال کردار ادا کرے گا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ میکرون نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ فون کال کے دوران اپنے دورہ چین اور یوکرین کے لیے حمایت پر تبادلہ خیال کیا۔
میکرون کے دفتر نے کہا کہ بات چیت میں فرانس اور امریکہ میں یہ مشترکہ خواہش پائی گئی کہ ہم چینیوں کے ساتھ مل کر ، یوکرین میں جنگ کے خاتمے اور دیرپا امن کے قیام کے لیے کام کریں۔
امریکی اور فرانسیسی صدور یہ بھی امید رکھتے ہیں کہ شمال، جنوب یکجہتی کی عالمی کوششوں میں چینیوں کا تعاون حاصل کریں ، اور آب و ہوا اور حیاتیاتی تنوع پر ،ایک مشترکہ ایجنڈابنائیں ۔
میکران ، جمعرات کو صدر شی اور دیگر چینی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کریں گے اور شام کو ایک سرکاری عشائیہ میں شرکت کریں گے۔
جمعہ کو، وہ مقامی طلباء سے ملنے کے لیے جنوبی چین میں گوانگزو جائیں گے۔ان کے ساتھ اعلیٰ سیاست دانوں، کاروباری رہنماؤں اور کچھ مشہور شخصیات کا ایک وسیع وفد بھی ہو گا ، جن میں موسیقار ژان مشیل جار بھی شامل ہیں۔
میکرون کا دورہ ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب تائیوان کے صدر سائی انگ وین اور امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میک کارتھی کے درمیان کیلی فورنیا میں بدھ کو ایک اہم ملاقات ہو رہی ہے۔
باجودیکہ ،چین نے خبردار بھی کیا ہے لیکن امریکی ایوان کے سپیکر میکارتھی یہ ملاقات کر رہے ہیں ۔
چین کا کہنا تھا کہ میکارتھی ، تائیوان کے صدر کے ساتھ ملاقات کر کے آگ سے کھیل رہے ہیں اور چین صورت حال کو بغور دیکھ رہا ہے اور علاقائی سلامتی اور قومی خود مختاری کا دفاع کرے گا۔
چین کا دعویٰ ہے کہ جمہوری تائیوان ، اس کی سرزمین کا حصہ ہے اور ضرورت پڑی تو وہ طاقت کے ذریعے اسے حاصل کر لے گا۔
بیجنگ کا اس ہفتے دورہ کرنے والوں میں یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین بھی شامل ہیں، جنہوں نے تیاریوں میں تعاون کے لیے پیر کو پیرس میں میکرون سے ملاقات کی۔
پچھلے ہفتے ایک تقریر میں، وون ڈیر لیین نے بیجنگ کو خبردار کیا کہ وہ یوکرین کی جنگ کی براہ راست حمایت نہ کرے ، جب کہ یورپی یونین کے چین کے ساتھ علیحدگی کے امکان کو مسترد کیا۔
خبر کا کچھ مواد اے ایف پی سے لیا گیا