رسائی کے لنکس

چین کی امریکہ پر تنقید، دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ بڑھانے کا الزام


چین کے وزیر خارجہ چن گانگ نیشنل پیپلز کانگریس کے موقع پر پریس کانفرنس میں ۔ 7 مارچ 2023
چین کے وزیر خارجہ چن گانگ نیشنل پیپلز کانگریس کے موقع پر پریس کانفرنس میں ۔ 7 مارچ 2023

چین کے وزیر خارجہ نے منگل کے روز امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے واشنگٹن پر الزام لگایا کہ وہ دو بڑی طاقتوں کے درمیان تناؤ کو ہوا دے رہا ہے جس سے تنازع اور مقابلے کی فضا جنم لے رہی ہے۔

دنیا کی یہ دو سب سے بڑی معیشتیں حالیہ برسوں میں تجارت، انسانی حقوق اور دیگر مسائل پر جھگڑتی رہی ہیں ، لیکن گزشتہ ماہ تعلقات اس وقت مزید کشیدہ ہو گئے جب امریکہ نے ایک چینی غبارے کو مار گرایا جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ اسے نگرانی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔اس دعوے کو بیجنگ نے سختی سے مسترد کر دیا۔

بیجنگ کے نئے وزیر خارجہ چن گانگ نے جاری نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر امریکہ نے اپنی موجودہ سمت جاری رکھی تو اس کے "تباہ کن نتائج" ہوں گے۔

چن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، ’’اگر امریکہ بریک نہیں لگاتا اور نیچے کی سمت جانے والے راستے پر اپنی رفتار بڑھاتا رہتا ہے تو کوئی بھی ریل کو پٹڑی سے اترنے سے نہیں روک سکتا اور پھر یقینی طور پر تصادم ہو گا‘‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’تباہ کن نتائج کون برداشت کرے گا؟‘‘

وزیر خارجہ نے چین کے ساتھ امریکی مقابلے کو ’’ایک عاقبت نااندیش جوا‘‘ قرار دیا جس میں دونوں ملکوں کے لوگوں کے بنیادی مفادات اور حتیٰ کہ انسانیت کا مستقبل بھی داؤ پر لگا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بے نتیجہ کھیل ہے۔

چین کے وزیر خارجہ چن گانگ بیجنگ میں ایک پر ہجوم نیوز کانفرنس میں۔ 7 مارچ 2023
چین کے وزیر خارجہ چن گانگ بیجنگ میں ایک پر ہجوم نیوز کانفرنس میں۔ 7 مارچ 2023

چن کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب صدر شی جن پنگ نے بقول ان کے ’’چین پر قابو پانے، اسے گھیرنے اور دباؤ ڈالنے‘‘ کی مہم کی قیادت کرنے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنے ملک کے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ جدت کو فروغ دیں اور خود انحصاری میں اضافہ کریں۔

چین کے ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھنے کی خواہشات کو حالیہ مہینوں میں امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے پابندیاں عائد ہونے سے دھچکہ لگا ہے جس سے سیمی کنڈکٹر چپ اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں کی ٹیکنالوجی کی درآمدات پر انحصار ختم کرنے کی اس کی ضرورت دو چند ہو گئی ہے۔

واشنگٹن نے حالیہ مہینوں میں قومی سلامتی کے خدشات اور چین کی فوج کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے چین کی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری پر پابندیاں سخت کر دی ہیں۔

چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کا چنگ پیپلز پولیٹیکل کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے لیے آ رہے ہیں۔ 4 مارچ 2023
چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کا چنگ پیپلز پولیٹیکل کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے لیے آ رہے ہیں۔ 4 مارچ 2023

امریکہ پر براست تنقید کرتے ہوئے جس کی مثال کم کم ہے، چین کے صدر شی نے پیر کے روز صنعتی شعبے کے قائدین سے کہا کہ امریکی قیادت میں مغربی ممالک کی جانب سے چین کو دباؤ، گھیراؤ اور پابندیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں ہمارے ملک کی ترقی کے لیے غیرمعمولی شدید چیلنجز سامنے آئے ہیں۔

شی نے چین کی مینوفیکچرنگ صلاحیت کو بڑھانے کا عزم بھی ظاہر کیا اور کہا کہ ملک کو اپنی ضروریات خود پوری کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ارب 40 کروڑ افراد پر مشتمل ایک عظیم قوم کے طور پر ہمیں خود پر بھروسہ کرنا چاہیے ۔ ہم خود زندہ رکھنے کے لیے بین الاقوامی منڈیوں پر انحصار نہیں کر سکتے۔

چین کی سرگاری نیوز ایجنسی سنہوا نے کہا کہ عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس میں مندوبین سے اپنے خطاب میں شی نے کہا کہ چین میں لڑنے کی ہمت ہونی چاہیے کیونکہ ملک کو اندرونی اور بین الاقوامی سطح پر گہری اور پیچیدہ تبدیلیوں کا سامنا ہے۔

کانفرنس میں امریکہ کے لیے چین کے سابق سفیر چن نے مغربی ممالک کے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ چین یوکرین کی جنگ کے لیے روس کو ہتھیار فراہم کر سکتا ہے۔

چن کا کہنا تھا کہ بیجنگ کے ماسکو کے ساتھ تعلقات کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے چینی حکومت اور چینی عوام کے مضبوط عزم ، پختہ ارادے اور صلاحیت کو کمتر نہ سمجھا جائے۔

(اس خبر کے لیے معلومات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

XS
SM
MD
LG