چین میں 'علی بابا گروپ' کے خلاف اینٹی ٹرسٹ قوانین کے تحت تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اس ضمن میں ٹیکنالوجی کے اس بڑے گروپ سے منسلک 'آنٹ گروپ' کو بھی آئندہ دنوں میں طلب کیا گیا ہے۔
چین کے ریگولیٹرز نے جمعرات کو 'آنٹ گروپ' کے حکام کو طلب کرنے کی تصدیق کی ہے۔ یہ پیش رفت علی بابا گروپ کے بانی جیک ما کے اس بڑے ادارے کے لیے تازہ ترین دھچکہ ہے۔
یہ تحقیقات چین کے اندر پھلتی پھولتی انٹرنیٹ کی دنیا میں عدم تقابل کی فضا کے خلاف کارروائیوں کا حصہ قرار دی جا رہی ہیں۔
اسکول کے سابق استاد اور علی بابا گروپ کے بانی 56 سالہ جیک ما کے لیے، جو چین کے سب سے معروف انٹرپرینور قرار دیے جاتے، اس کارروائی کو پریشان کن کہا جا رہا ہے۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب چین نے گزشتہ ماہ 'آنٹ گروپ' کی اس مجوزہ پیشکش کو ڈرامائی انداز میں معطل کر دیا تھا جس میں اس نے 37 ارب ڈالرز کے شیئرز عوام کی خریداری کے لیے پیش کرنے تھے۔ حکومت نے یہ کارروائی کمپنی کے شنگھائی اور ہانگ کانگ میں شیئرز کی خریدو فرخت میں صرف دو دن باقی تھے۔
چین کی حکمران جماعت 'کمیونسٹ پارٹی' کے اخبار 'پیپلز ڈیلی' نے اپنے اداریے میں کہا ہے کہ اگر کسی ایک فرد یا کمپنی کی اجارہ داری کو تسلیم کر لیا گیا اور کاروباری اداروں کو کاروبار بے ترتیب انداز میں پھیلانے کی اجازت دی گئی تو صنعتیں بہتر انداز میں ترقی نہیں کر سکیں گی۔
ہانگ کانگ میں علی بابا گروپ کے حصص میں نو فی صد تک کمی آئی ہے۔ جو جولائی کے بعد اس گروپ کے حصص میں سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ اس گروپ کے مدِ مقابل میٹوان اور جے ڈی ڈاٹ کام، دونوں کو حصص میں دو فی صد گراوٹ کا سامنا رہا ہے۔
ریگولیٹرز علی بابا گروپ کو 'دو میں سے ایک کا انتخاب کرو' کی حکمت عملی سے باز رہنے کے لیے خبردار کر چکے ہیں۔ اس پالیسی کے تحت علی بابا کے پلیٹ فارم پر اپنی مصنوعات فروخت کے لیے پیش کرنے والوں کو پابندی کیا جاتا ہے کہ وہ ایک منفرد نوعیت کے تعاون کے معاہدے پر دستخط کریں جس کے تحت دیگر پلیٹ فارمز پر یہ مصنوعات فروخت کے لیے پیش نہیں ہوں گی۔
چین کے ادارے اسٹیٹ ایڈمنشٹریشن فار مارکیٹ ریگولیشن (ایس اے ایم آر) نے جمعرات کو کہا ہے کہ اس نے علی بابا کے اس طریقۂ کار سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
پیپلز بینک آف چائنا نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ فنانشل ریگولیٹرز بھی علی بابا کے 'آنٹ گروپ' کے حکام سے آئندہ دنوں میں ملاقات کریں گے جس سے حصص کی فروخت کی بحالی کے امکانات مزید معدوم ہو گئے ہیں۔
آنٹ گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کو ریگولیٹرز کی جانب سے نوٹس موصول ہو گیا ہے اور وہ تحقیقات میں تعاون کریں گے۔ اس دوران ان کا آپریشن معمول کے مطابق کام کرتا رہے گا۔
اس کمپنی میں سرمایہ لگانے والے ہانگ کانگ کے پریماویرا کیپیٹل گروپ کے چیئرمین فریڈ ہو نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ یہ دیکھے گی کہ آیا ریگولیٹرز کے اس اقدام کا محرک سیاسی ہے۔ اور اس سے ریگولیٹرز صرف غیر سرکاری اجارہ داری کو ہدف بنا رہے ہیں۔ اور سرکاری اجارہ داری کو ہدف نہیں بنایا جا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اینٹی ٹرسٹ قوانین صرف کامیاب پرائیویٹ ٹیک کمپنیوں کو ہدف بناتے نظر آئے تو یہ ایک المیہ ہو گا۔