چین اور فلپائن کے درمیان جنوبی بحیرہ چین کی حدود پر سامنے آنے والا تازہ ترین تنازع کئی سمندری چٹانوں پر چین کی جانب سے حق ملکیت کا دعویٰ ہے جسے فلپائن اپنا علاقہ تصور کرتا ہے۔
بیجنگ میں وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ اس مقام پر کاروباری مراکز بنانے کے لیے تعمیراتی سامان اتارنا ایک معمول کا اقدام ہے۔ ترجمان ہونگ لی کا کہناہے کہ مذکور ہ سمندری چٹانیں چین کی سمندری حدود کے اندر واقع ہیں۔
فلپائن کے عہدے داروں نے بدھ کے روز کہاتھا کہ انہوں نے تعمیراتی سرگرمیوں پر چین سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس کے بارے میں ایک فلپائنی ماہی گیر نے اپنی بحریہ کو اطلاع دی تھی۔
فلپائنی عہدے داروں کا کہناہے کہ چین کی سرگرمیاں فلپائن کے جزیرے پلوان سے تقریباً 230 کلومیٹر مغرب میں ایمی ڈگلس بینک کے علاقے میں جاری ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ یہ مقام فلپائن کے 370 کلومیٹر کےاقتصادی زون میں شامل ہے۔
اس سے قبل مارچ میں فلپائن نے بیجنگ سے یہ شکایت کی تھی کہ اس کی گشتی کشتیاں ایک متنازع جزیرے کے پانیوں میں داخل ہوئیں اور تیل کی تلاش پرمامور کارکنوں کو وہاں سے چلے جانے کا حکم دیا تھا۔
پچھلے ہفتے ویت نام نے شکایت کی تھی کہ چین کے ایک بحری جہاز نے ویت نام کے جنوب مشرقی ساحلی علاقے کے قریب تیل کی تلاش پر معمور ایک بحری جہاز کے تار کاٹ دیے اور اسے علاقے سے نکل جانے پر مجبور کیا۔