امریکی سینیٹ نے چین کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین کی متنازعہ سمندری حدود میں طاقت کے استعمال کی مذمت کی ہے۔
سینیٹرز نے متفقہ طور پر منظور کی گئی ایک قرارداد میں چینی کشتیوں کی طرف سے ’’طاقت کے استعمال پر افسوس‘‘ کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو منظور کی جانے والی قرارداد میں سمندری حدود کے ان تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
حالیہ چند ہفتوں کے دوران غیرآباد جزیروں اسپراٹلی اور پیراسل کے قریبی علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فلپائن اور ویت نام نے یہاں چینی کشتیوں سے متعلق واقعات کی اطلاعات دی ہیں۔
ان دونوں ملکوں اور چین کے علاوہ ملیشیا، برونائی اور تائی وان بھی بظاہر قدرتی وسائل سے مالا مال بحیرہ جنوبی چین کی سمندری حدود کے دعوے دار ہیں۔
امریکہ نے گزشتہ ہفتے چین پر زور دیا تھا کہ وہ دوسرے ملکوں کے ساتھ پائے جانے والے تناؤ میں مذاکرت کے ذریعے کمی لائے۔
ہفتہ کو ہونولولو میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات میں امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کرٹ کیمبل نے کہا تھا کہ اُن کا ملک بیجنگ کے مضبوط کردار کی حمایت کرتا ہے لیکن چین کو اپنی فوجی صلاحیت میں اضافے کی وجہ سے خطے میں پائے جانے والے خدشات دور کرنا ہوں گے۔
اس سے قبل چین نے سمندری حدود کے تنازعہ میں واشنگٹن کے بڑھتے ہوئے کردار پر اسے متنبہ کیا تھا۔