جنوبی چین کے ایک قصبے میں، جہاں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر کی توسیع کے منصوبے کے خلاف مظاہرے چوتھے روز میں داخل ہوچکے ہیں، پولیس نے سینکڑوں افراد پر مشتمل ہجوم منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا۔
چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا نے کہا ہے کہ جمعے کے روز گوانگ ڈونگ کے قصبے ہائمن میں ایک شاہرہ پر پانچ سو کے لگ بھگ افراد جمع ہوگئے ، جنہیں وہاں سے ہٹانے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کے گولے استعمال کرنے پڑے۔
علاقے میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ منگل کو پولیس اور لوگوں میں تصادم کے بعد شروع ہوا تھا۔ وہاں کے ایک مکین کا، جس نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی ، کہناتھااس پلانٹ کی آلودگی سے قریبی دریا کا پانی پینے کے قابل نہیں رہا۔
مقامی حکومت نے وعدہ کیاتھا کہ وہ عارضی طورپر بجلی گھر بند کا منصوبہ روک دی گی۔ لیکن مظاہرین کا کہناہے کہ متعلقہ حکام نے براہ راست ایسا کچھ نہیں کہا ہے۔ لوگ اس ہفتے کے دوران گرفتار کیے جانے والے افراد کی رہائی کا بھی مطالبہ کررہے ہیں ۔