رسائی کے لنکس

چین نے 'مصدقہ' بدھ راہبوں کی فہرست جاری کر دی


بدھ مت کے روحانی پیشوا دلائی لاما
بدھ مت کے روحانی پیشوا دلائی لاما

چین نے 2010 سے ان لوگوں کو سرٹیفیکیٹ جاری کرنا شروع کیے جنہیں وہ ’’زندہ بدھا‘‘ کہتا ہے مگر پہلی مرتبہ اس نے یہ معلومات انٹرنیٹ پر شائع کی ہیں۔

چین نے تبتی بدھ مت سے تعلق رکھنے والے ’’مستند زندہ بدھاؤں‘‘ کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد جھوٹے مذہبی رہنماؤں کو ان پر یقین رکھنے والے لوگوں سے پیسے ٹھگنے سے روکنا ہے۔

چینی حکومت نے پیر کو انتظامیہ برائے مذہبی امور کی ویب سائٹ پر 870 ’’تصدیق شدہ‘‘ بدھاؤں کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں ان کی تصاویر، نام، تاریخ پیدائش اور خانقاہوں کی تفصیلات درج ہیں۔

چین نے 2010 سے ان لوگوں کو سرٹیفیکیٹ جاری کرنا شروع کیے جنہیں وہ ’’زندہ بدھا‘‘ کہتا ہے مگر پہلی مرتبہ اس نے یہ معلومات انٹرنیٹ پر شائع کی ہیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ چینی حکومت کی طرف سے فہرست جاری کرنے کا مقصد تبت کے بدھ مت کے رہنماؤں اور اگلے دلائی لاما کے جنم کو کنٹرول کرنا ہے۔

چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی ’شینخوا‘ کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر معلومات شائع کرنے کا مقصد تبتی بدھ مت میں شفافیت پیدا کرنا اور زندہ بدھاؤں کے دوبارہ جنم کے متعلق امور کی نگرانی کرنا ہے۔

اس سے قبل چین اور تبت کی جلا وطن حکومت کے درمیان پنچن لاما کے جنم پر اختلاف رائے رہا ہے۔ پنچن لاما تبتی بدھ مت میں دوسری سب سے اہم شخصیت ہوتی ہے۔ دونوں نے 1995 میں اس عہدے کے لیے دو مختلف لڑکوں کو نامزد کیا تھا۔

دلائی لاما

تبتی بدھ متوں کا عقیدہ ہے کہ بدھا لوگوں کی مدد کے کام کو جاری رکھنے کے لیے اس بات پر اختیار رکھتے ہیں کہ وہ آئندہ زندگی میں کب اور کہاں پیدا ہونا چاہیں گے۔ وہ یہ مانتے ہیں کہ کوئی بھی دعا اور استغراق کے ذریعے اپنے ذہن کو ہر قسم کی نجاست سے پاک کر کے بدھا بن سکتا ہے۔

اس سے قبل دلائی لاما نے کہا تھا کہ وہ مرنے سے قبل یہ فیصلہ کریں گے کہ دلائی لاما کی روایت قائم رہنی چاہیئے یا نہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ فیصلہ کرنے سے پہلے تبتی بدھ مت کے اعلیٰ ترین لاماؤں اور تبتی عوام سے مشورہ کریں گے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ چین کو اس بات کے فیصلے کا کوئی اختیار نہیں ہونا چاہیئے کہ دلائی لاما پیدا ہو گا یا نہیں۔

تبت کی جلا وطن حکومت 1959 سے بھارت میں مقیم ہے جب چینی حکومت کے خلاف ناکام بغاوت کے بعد دلائی لاما فرار ہو کر بھارت چلے گئے تھے۔

چین دلائی لاما پر اکثر الزام عائد کرتا رہا ہے کہ وہ اور ان کے پیروکار تبت کو چین سے علیحدہ کرنے کی حمایت کر رہے ہیں۔ تاہم دلائی لاما متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ وہ چینی حکومت سے مذاکرات چاہتے ہیں جس کا مقصد صرف تبت کی خود مختاری ہے۔

XS
SM
MD
LG