ایک تحقیقی ادارے نے کہا ہے کہ بھاری مشینری بنانے والی ایک کمپنی کے سربراہ 11 ارب ڈالرز کے لگ بھگ اثاثوں کے ساتھ چین کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
'ہرن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ' نے بدھ کو جاری کی گئی اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ چین میں تعمیرات کے شعبے میں برپا ہونے والے انقلاب نے 'سینی گروپ' کے چیئرمین لیانگ وینگن کو ملک کا امیر ترین شخص بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ گزشتہ برس کی فہرست میں اول آنے والے مشروب ساز کمپنی کے مالک زونگ کنژو 8ء10 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ چین کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
فہرست میں تیسرا نمبر چینی انٹرنیٹ سرچ انجن 'بیدو' کی منتظم کمپنی کے چیئر مین کا ہے جو چین میں انٹرنیٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال کا مظہر ہے۔ ادارے کے مطابق 'بیدو' کے چیئر مین رابن لی یانہونگ کے اثاثوں کی مالیت 8ء8 ارب ڈالرز ہے۔
'ہرن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ' کے مطابق چین میں ایک ارب ڈالرز سے زائد مالیت کے اثاثوں کے مالکان کی تعداد 271 ہوگئی ہے جبکہ گزشتہ برس یہ فہرست 189 افراد پر مشتمل تھی۔