تقریباً ایک ہفتہ قبل چین کے دریائے میں ڈوبنے والے بحری جہاز میں مرنے والوں کی تعداد 431 تک پہنچ گئی ہے اور اتوار کو حکام نے بتایا کہ اب بھی 11 افراد لاپتا ہیں۔
غرقاب جہاز کو دریائے کی تہہ سے نکال کر سیدھا کرنے کے بعد جمعہ اور ہفتے کو تلاش اور امداد کی سرگرمیوں میں مصروف ٹیموں کی سینکڑوں افراد کی لاشیں ملی تھیں جب کہ اتوار کی صبح مزید مسافروں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔
گزشتہ پیر کو یہ دریائے یانگزے میں یہ بحری جہاز طوفان اور شدید خراب موسم کی زد میں آنے کے بعد ڈوب گیا تھا۔ اس پر عملے کے ارکان سمیت 456 افراد سوار تھے۔ کارکن صرف 14 افراد کو ہی بچا سکے تھے۔
اسٹیٹ کونسل انفارمیشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار ہو کیاہونگ کا کہنا ہے کہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرگرمیوں کو تیز کرنے کے علاوہ اس کا دائرہ دریا میں تقریباً ایک ہزار کلومیٹر تک بڑھا دیا گیا ہے۔
یہ بحری جہاز کی کمپنی نے مرنے والے افراد کے لواحقین سے معذرت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
لیکن لواحقین میں اس واقعے اور اس سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر عدم اطمینان کے ساتھ شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
چین کی تاریخ کی کئی دہائیوں میں ہونے والا یہ سب سے ہلاکت خیز سمندری حادثہ ہے۔