چین نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کشمیر کے دیرینہ مسئلے کو بات چیت سے حل کر سکتے ہیں۔
چین کی وزرت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے معمول کی میڈیا بریفنگ کے دوران اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے کشمیر پر رابطہ گروپ کی طرف سے کشمیروں سے یکجہتی کے اظہار سے متعلق چین کے ردعمل کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر چین کا موقف واضح ہے اور یہ ایک تاریخی مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے موقع پر کشمیر پر 'او آئی سی' کے رابطہ گروپ کا اجلاس بھی ہوا تھا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ چین یہ توقع کرتا ہے کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کے عمل کے ذریعے اس معاملے کو حل کر سکتے ہیں۔ لوکانگ کے بقول خطے کے امن و استحکام کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لیے اس مسئلے کا حل ہونا ضروری ہے۔
چین کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب جنوبی ایشیا کے دو جوہری حریف ملکوں کے باہمی تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہیں اور اسلام آباد اور نئی دہلی کے مابین سفارتی و اعلیٰ سطحی رابطے بھی تعطل کا شکار ہیں ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران پاکستان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو اٹھائے جانے کے بعد پاکستانی اور بھارتی مندوبین کے درمیان سخت بیانات کا تبادلہ بھی ہوا۔
سینیئر صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے ہفتہ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں اس بات کے امکانات بہت کم ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے مابین بات چیت کا کوئی عمل شروع ہو۔
" میرے خیال میں چین نے ہمیشہ کہا ہے کہ مذاکرات ہونے چاہیئں امن ہونا چاہیے اور ان کی خواہش ہے کہ اس مسئلے کا پرامن حل ہو۔ پاکستان کی بھی خواہش یہی ہے لیکن یہ معاملہ اس وقت تعطل کا شکار ہے اور (بھارت کے زیر انتظام) کشمیر میں جو تحریک اس وقت چل رہی ہے اس سے بھی شاید کوئی راستہ نہیں نکل رہا اسی لیے شاید فی الحال مذاکرات کی راہ نہیں نکل رہی ہے۔"
کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان شروع ہی سے ایک متنازع مسئلہ چلا آرہا ہے اور ماضی میں بھی امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک بھی اسلام آباد اور نئی دہلی پر اس مسئلہ کو بات چیت سے حل کرنے پر زور دیتے رہے ہیں۔
اگرچہ، اسلام آباد اور نئی دہلی کا بیجنگ کے تازہ بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم پاکستان کے وزیر داخلہ احسن اقبال نے ہفتہ کو سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا ہوا ہے اور ان کے بقول پاکستان کشمیروں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے اور اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پاکستان کی طرف سے متعدد بار کی جانے والی پیش کش پر خاطر خواہ جواب دینے سے گریزاں رہا ہے۔