رسائی کے لنکس

امریکہ، چین تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر متفق


صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدری شی جن پنگ جی 20 سربراہ اجلاس میں شریک ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدری شی جن پنگ جی 20 سربراہ اجلاس میں شریک ہیں۔

امریکہ اور چین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک تجارتی تنازع کے خاتمے کے لیے مذاکراتی عمل دوبارہ شروع کریں گے، جبکہ اس دوران امریکہ چینی مصنوعات پر اضافی ٹیکس نہیں لگائے گا۔

چین کی سرکاری خبر ایجنسی 'ژن ہوا' کے مطابق جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک نے مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں ممالک کے کاروباری حلقوں میں اس ملاقات کو نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا تھا، گزشتہ کچھ عرصے سے تجارتی تناؤ کے باعث دونوں ممالک کی کمپنیوں کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے تھے کہ اگر یہ ملاقات ناکام ہوئی تو پہلے سے ہی دباؤ کا شکار پیداواری صنعت اور تجارتی مال کی عالمی ترسیل کو مزید نقصان پہنچ سکتا تھا۔

صدر ٹرمپ نے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی ملاقات اچھی رہی ہے، ہم نے بہت سے معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی اور اب مذاکرات درست سمت میں آگے بڑھیں گے۔

تجارتی تنازع کے باعث دونوں ممالک میں مہنگائی میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔
تجارتی تنازع کے باعث دونوں ممالک میں مہنگائی میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

دونوں عالمی رہنماؤں کی ملاقات جاپان کے شہر اوساکا میں جی 20 ممالک کے سربراہ اجلاس کے دوران ہوئی۔

ملاقات سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ 'ایک مناسب تجارتی معاہدہ تاریخی اہمیت کا حامل ہو سکتا ہے'، تاہم صدر نے اس سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ گزشتہ ماہ عروج پر پہنچ گئی تھی جب امریکہ نے چین کے بڑے ٹیکنالوجی گروپ 'ہواوئے' پر پابندی لگا دی تھی۔

صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ امریکہ 'ہواوے' پر عائد پابندیاں نرم کرنے پر غور کرے گا جس سے مذاکراتی عمل کو فائدہ پہنچے گا۔

ملاقات پر صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ 'محاذ آرائی کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہوتی مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔'

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی کا آغاز صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی شروع ہو گیا تھا، امریکہ کا یہ الزام رہا ہے کہ چین تخلیقی جملہ حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی کمپنیوں کو غیر منصفانہ فائدہ پہنچاتا ہے۔

صدر ٹرمپ متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ چین کے غیر منصفانہ تجارتی حربوں کے باعث امریکی مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

تجارتی کشیدگی کی وجہ سے صدر ٹرمپ نے کچھ عرصہ قبل 200 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کردیے تھے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG