رسائی کے لنکس

چین کا اپنی ٹیک کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کے خلاف اقدامات کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

چین نے امریکی فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن کی طرف سے چینی ٹیلی کمیونیکیشن کے نئے آلات کی امریکہ میں فروخت پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ملک کی کمپنیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔

بائیڈن انتظامیہ نے جمعہ کو قومی سلامتی کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے چین کی ہواوے ٹیکنالوجیز اور زی ٹی ای سے ٹیلی کمیونیکیشن کے نئے آلات کی فروخت یا درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔

چینی وزارت تجارت کے ترجمان شو جوئٹنگ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین اپنے ملک کی فرموں کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔

ترجمان نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ غلط کاموں کی اصلاح کرے اور اقتصادی اور تجارتی معاملات پر سیاست کرنا اور انہیں ہتھیارکے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔

امریکہ کے فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن کا یہ اقدام واشنگٹن کی جانب سے چین کی بڑی ٹیک کمپنیوں پر پابندی لگانے کی تازہ ترین کارروائی ہے۔امریکہ نے پابندی اس خدشے کے تحت لگائی ہے کہ بیجنگ اپنی ٹیک کمپنیوں کے آلات کو امریکیوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

ہواوے اور زی ٹی ای نے امریکی حکومت کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ امریکی صارفین کی جاسوسی کر سکتے ہیں اور امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

مارچ 2021 میں واشنگٹن نے چین کی پانچ ٹیک کمپنیوں ہواوے، زی ٹی ای، ٹیلی کام فرم ہیٹرا کمیونیکیشنز کارپوریشن، ویڈیو کے ذریعے نگرانی کے آلات بنانے والی کمپنی ہک وژن اور نگرانی کے آلات بنانے والی ایک اور کمپنی داہوا کو اس فہرست میں شامل کر دیا تھا جن کے تیارکردہ آلات قومی سلامتی اور امریکی شہریوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اور ان آلات کی امریکی مارکیٹ تک رسائی روکے جانے کی ضرورت ہے۔

چین کے شہر ووہان میں ٹیک کمپنیوں کے آلات کی مرمت کرنے والی ورکشاپ کے باہر نصب ایک بورڈ۔ فائل فوٹو
چین کے شہر ووہان میں ٹیک کمپنیوں کے آلات کی مرمت کرنے والی ورکشاپ کے باہر نصب ایک بورڈ۔ فائل فوٹو

اس کے بعد جون میں کمیشن کے ایک اور بیان میں کہا گیا کہ وہ اس فہرست میں شامل کمپنیوں کے تیار کردہ تمام آلات کی درآمد پر پابندی لگائے پر غور کر رہا ہے۔

چینی وزیر تجارت وانگ وین ٹاؤ نے امریکی تجارتی نمائندہ کیتھرین تائی کے ساتھ حالیہ بات چیت کے دوران چین کے خلاف امریکہ کی جانب سے عائد کردہ تجارتی پابندیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اس رپورٹ کے لیے معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG