ہزاروں کی تعداد میں عیسائی کرسمس کا تہوار منانے عیسائیوں کیلئے مقدس تصور کیے جانے والے مغربی کنارے کے شہر بیت الحم پہنچے ہیں جسے حضرت عیسیٰ کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے۔
جمعہ کے روز ہزاروں کی تعداد میں دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں، عیسائیوں اور پادریوں نے شہر کے مرکز سے مانجر اسکوائر تک ہونے والے سالانہ مذہبی جلوس میں شرکت کی۔ جلوس کی قیادت ارضِ مقدس میں رومن کیتھولک چرچ کی جانب سے مقرر کردہ لاطینی نژاد چیف پادری فواد طول نے کی۔
پادری طول آج شب "چرچ آف نیٹیویٹی" میں ہونے والی کرسمس کی مرکزی تقریب کی قیادت کرینگے اور خطبہ دینگے۔ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ اپنے خطبے میں چیف پادری دنیا بھر سے آنے والے عیسائیت کے پیروکاروں کو امن اور امید کا درس دینگے۔
حکام کے مطابق کرسمس کے رواں سیزن میں بیت الحم میں 90 ہزار سے زائد عیسائیوں اور سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ اس سال پہلی بار اسرائیل کی جانب سے بھی غزہ کی پٹی کے رہائشی پانچ سو عیسائی خواتین و حضرات کو بیت الحم جانے کیلئے سفری پرمٹ فراہم کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2007 میں غزہ میں اسلامی گروپ حماس کے بسرِ اقتدار آنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کے فلسطینی باشندوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
دریں اثناء فلسطین کے صدر محمود عباس نے جمعہ کے روز بیت الحم کا دورہ کیا اور دنیا بھر سے آنے والے زائرین سے خطاب کیا۔ اسرائیلی اخبار "ہارٹیز" کے مطابق اپنے خطاب میں فلسطینی صدر نے امید ظاہر کی کہ آنے والا سال امن، استحکام اور فلسطینیوں کیلیے ایک آزاد ریاست کی نوید لے کر آئے گا۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1