کرسمس کے موقع پر دنیا بھر میں عیسائی اپنے گھروں اور دیگر عمارات میں کرسمس ٹری لگاتے ہیں جسے رنگ برنگے قمقوں اور آرائشی چیزوں سے سجایا جاتا ہے۔ اس تہوار پر ملنے والے تخائف بھی کرسمس ٹری کے نیچے رکھے جاتے ہیں اور انہیں کرسمس کےموقع پر خاندان کے افراد مل کرکھود لتے ہیں۔
کرسمس ٹری کے لیے عموماً صنوبرکا انتخاب کیا جاتا ہے کیونکہ یہ ہر موسم میں سرسبز رہنے والادرخت ہے۔ صرف امریکہ میں کرسمس ٹری کے 12 ہزار سے زیادہ فارم موجود ہیں اور اس شعبے سے ایک لاکھ سے زیادہ افراد وابستہ ہیں۔ یہ امریکہ میں 50 کروڑ ڈالر سالانہ سے زیادہ کا کاروبار ہے۔
کرسمس ٹری لگانے کی روایت پانچ سول سال سے زیادہ پرانی ہے۔ تاریخی حقائق کے مطابق پہلا کرسمس ٹری لٹویا کے شہر ریگا میں 1510ء میں لگایا گیاتھا ۔ مورخوں کا کہنا ہے کہ صدابہار درختوں سے سجاوٹ کا کام لینے کی روایت بہت پرانی ہے اور حضرت عیسی ٰ کی پیدائش سے قبل بھی لوگ اہم موقعوں پر اپنے گھروں کو صدابہار درختوں سے سجاتے تھے۔
کرسمس ٹری امریکہ میں پہلی بار 1850ءمیں مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ اس سے قبل لوگ جنگلوں میں جاکر اپنی پسند کا درخت کاٹ کرلاتے تھے۔ اب بھی لاکھوں افراد یہ روایت برقرار رکھے ہوئے ہیں ۔ امریکہ میں اپنی پسند کا درخت چننے اور اسے کاٹ کر لے جانے کی سہولت فراہم کرنے والے فارموں کی تعداد پانچ ہزار سے زیادہ ہے۔
برقی قمقموں سے کرسمس ٹری کی سجاوٹ کا آغاز 1882ء میں ہوا۔ تھامس ایڈی سن کمپنی کے ایڈورڈ جانسن نے اپنے کرسمس ٹری کو سجانے کے لیے پہلی بار سرخ ، سفید اور نیلے رنگ کے بلب استعمال کیے ۔ جس کی بڑے پیمانے پر تشہیر ہوئی اورلوگوں میں اس کی دلچسپی میں اضافہ ہوا۔ اس کے صرف تین سال بعد1885ء میں امریکی صدر کلیولینڈ نے وائٹ ہاؤس میں کرسمس ٹری کی سجاوٹ کے لیے برقی بلب استعمال کیے اور پھر آنے والے برسوں میں کرسمس ٹری کو خوبصورت رنگیں برقی قمقوں سے آراستہ کرنے کا رواج بڑھنے لگا اور 1890 ء میں کرسمس ٹری کی سجاوٹ کے لیے خصوصی طورپر تیار کیے جانے والے آرائشی بلب بڑے پیمانے پر مارکیٹ میں فروخت ہونے لگے۔
تاریخ میں اس سے قبل 17 ویں صدی عیسوی کے وسط میں چھوٹی چھوٹی موم بتیوں سے کرسمس ٹری کو سجانے کا ذکر ملتا ہے مگر ایسے واقعات بہت کم ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں ہر سال کرسمس ٹری کو روشن کیا جاتا ہے۔ اس روایت کاآغاز 1923 ء میں ہوا تھا۔
امریکہ میں دس لاکھ ایکڑ سے زیادہ رقبے پر کرسمس ٹری کے لیے صنوبر اور دوسرے صدا بہار درخت اگائے جاتے ہیں۔ ایک درخت تقربباً سات سے دس سال کی مدت میں فروخت کے قابل ہوتا ہے۔