کراچی —
سردیوں کی ٹھنڈی ٹھنڈی ہواوٴں میں دھوپ کا احساس انسان کو ایک عجیب سکون بخشتا ہے۔ ایسے میں اگر رنگین پھول نظروں کے سامنے ہوں تو مزاج اور طبعیت پر ایک خاص اور مثبت اثر ہوتا ہے۔
رواں ہفتے کراچی کے ایک مقامی پارک میں شہری انتظامیہ کی جانب سے پھولوں کی مشہور قسم، گلِ داوٴدی کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔
گلِ داوٴدی کے پھولوں کی 100 کے قریب اقسام نمائش کا حصہ رہیں، جسمیں ہلکے پیلے، لال، گلابی، سفید اور جامنی رنگ کے گلِ داوٴدی کے خوبصورت پھول نمائش میں ایک خواشگوار تاثر پیدا کر رہے تھے۔
کراچی شہر میں پھولوں کی اس نمائش کو دیکھنے کیلئے شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے پارک کا رخ کیا، جسمیں قدرت کی خوبصورتی کو دیکھ کر شہری نہایت متاثر ہوئے۔ پھولوں کی چند اقسام کو فروخت کیلئے بھی رکھا گیا تھا، جسے شہریوں نے اپنی پسند کی مناسبت سے انتخاب کرکے خریدے۔
ایک شہری خاتون نے اس نمائش کو سراہتے ہوئے ’وی او اے‘ سے تبصرے میں بتایا کہ ’کراچی شہر میں ایسی نمائشیں گزشتہ شہروں کی نسبت بہت کم لگتی ہیں۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ پھولوں کی مختلف اقسام پر مبنی نمائشوں کا اہتمام کرے، کیونکہ شہری گھر سے باہر نکلنا چاہتے ہیں اور ایسی نمائشوں سے ذہن تر و تازہ ہوتا ہے‘۔
نوجوان شہری نے کہا کہ’گلِ داوٴدی کی پھول کی قسم سب سے مختلف ہے، اسلئے اسکی خوبصورتی بھی سب سے الگ ہے۔ فیملی کے ساتھ پھولوں کی ایسی نمائش میں آنا اچھا لگتا ہے۔ امید ہے آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھا جائیگا‘۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا ہے کہ ’ایسی نمائشوں سے شہر کا ایک مثبت امیج سامنے آتا ہے۔ اس لیے، اس طرح کی سرگرمیاں جاری رہنی چاہئیں‘۔
شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے ایسی نمائشون کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ جبکہ اس نمائش میں 80 سے 100 کے لگ بھگ گلِ داوٴدی کی اقسام نمائش کیلئے رکھی گئی ہیں، جبکہ شہریوں کیلئے آئندہ بھی پھولوں کی نمائشوں کا باقاعدہ اہتمام کیا جائےگا۔
گلِ داوٴدی پھولوں کی وہ قسم ہے جس کے پودے کو بیج کے بجائے جڑوں کو کھاد میں دبایا جاتا ہے، جسکے ایک سال کے عرصے کے بعد ماہ جنوری میں اسکا 'پھول' کھلتا ہے، جبکہ اس پھول کی عمر صرف 25 سے ایک ماہ تک ہوتی ہے۔
رواں ہفتے کراچی کے ایک مقامی پارک میں شہری انتظامیہ کی جانب سے پھولوں کی مشہور قسم، گلِ داوٴدی کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔
گلِ داوٴدی کے پھولوں کی 100 کے قریب اقسام نمائش کا حصہ رہیں، جسمیں ہلکے پیلے، لال، گلابی، سفید اور جامنی رنگ کے گلِ داوٴدی کے خوبصورت پھول نمائش میں ایک خواشگوار تاثر پیدا کر رہے تھے۔
کراچی شہر میں پھولوں کی اس نمائش کو دیکھنے کیلئے شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے پارک کا رخ کیا، جسمیں قدرت کی خوبصورتی کو دیکھ کر شہری نہایت متاثر ہوئے۔ پھولوں کی چند اقسام کو فروخت کیلئے بھی رکھا گیا تھا، جسے شہریوں نے اپنی پسند کی مناسبت سے انتخاب کرکے خریدے۔
ایک شہری خاتون نے اس نمائش کو سراہتے ہوئے ’وی او اے‘ سے تبصرے میں بتایا کہ ’کراچی شہر میں ایسی نمائشیں گزشتہ شہروں کی نسبت بہت کم لگتی ہیں۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ پھولوں کی مختلف اقسام پر مبنی نمائشوں کا اہتمام کرے، کیونکہ شہری گھر سے باہر نکلنا چاہتے ہیں اور ایسی نمائشوں سے ذہن تر و تازہ ہوتا ہے‘۔
نوجوان شہری نے کہا کہ’گلِ داوٴدی کی پھول کی قسم سب سے مختلف ہے، اسلئے اسکی خوبصورتی بھی سب سے الگ ہے۔ فیملی کے ساتھ پھولوں کی ایسی نمائش میں آنا اچھا لگتا ہے۔ امید ہے آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھا جائیگا‘۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا ہے کہ ’ایسی نمائشوں سے شہر کا ایک مثبت امیج سامنے آتا ہے۔ اس لیے، اس طرح کی سرگرمیاں جاری رہنی چاہئیں‘۔
شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے ایسی نمائشون کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ جبکہ اس نمائش میں 80 سے 100 کے لگ بھگ گلِ داوٴدی کی اقسام نمائش کیلئے رکھی گئی ہیں، جبکہ شہریوں کیلئے آئندہ بھی پھولوں کی نمائشوں کا باقاعدہ اہتمام کیا جائےگا۔
گلِ داوٴدی پھولوں کی وہ قسم ہے جس کے پودے کو بیج کے بجائے جڑوں کو کھاد میں دبایا جاتا ہے، جسکے ایک سال کے عرصے کے بعد ماہ جنوری میں اسکا 'پھول' کھلتا ہے، جبکہ اس پھول کی عمر صرف 25 سے ایک ماہ تک ہوتی ہے۔