امریکہ کے وزیر دفاع چک ہیگل غیر اعلانیہ دورے پر ہفتہ کو افغانستان پہنچے ہیں لیکن حکام کے مطابق ان کی صدر حامد کرزئی سے ملاقات متوقع نہیں۔
چک ہیگل ایک ایسے وقت کابل پہنچے ہیں جب امریکہ اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی معاہدے پر صدر کرزئی کی طرف سے دستخط کرنے میں پس و پیش کے باعث واشنگٹن میں اس معاملے پر اضطراب پایا جاتا ہے۔
مجوزہ سکیورٹی معاہدے کے تحت افغانستان سے 2014ء میں غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد وہاں امریکی افواج کی موجودگی کا تعین کیا جانا ہے۔ صدر کرزئی کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاہدے پر آئندہ سال صدارتی انتخابات کے بعد منتخب ہونے والے ملک کے نئے صدر دستخط کریں۔
لیکن امریکہ کا اصرار ہے کہ معاہدہ رواں سال کے اختتام تک اگر نہ ہوسکا تو اس کے لیے افغانستان میں اپنے فوجیوں کو رکھنا ممکن نہیں رہے گا۔
پینٹا گون کے ایک ترجمان کارل ووگ کا کہنا ہے کہ وزیردفاع کے دورے کا مقصد افغانستان میں تعنیات فوجیوں کا رواں سال افغان سکیورٹی فورسز کی تربیت میں پیش رفت اور اپنے ملک سے دور رہ کر خدمات انجام دینے پر ان کا شکریہ ادا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسٹر ہیگل افغان وزیردفاع بسم اللہ خان محمدی اور وزیر داخلہ محمد عمر داؤدزئی سے ملاقات کے علاوہ افغانستان کے دیگر حصوں میں اتحادی افواج سے بھی ملاقات کریں گے۔
رواں سال امریکی وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالنے کے بعد چک ہیگل کا افغانستان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
چک ہیگل ایک ایسے وقت کابل پہنچے ہیں جب امریکہ اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی معاہدے پر صدر کرزئی کی طرف سے دستخط کرنے میں پس و پیش کے باعث واشنگٹن میں اس معاملے پر اضطراب پایا جاتا ہے۔
مجوزہ سکیورٹی معاہدے کے تحت افغانستان سے 2014ء میں غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد وہاں امریکی افواج کی موجودگی کا تعین کیا جانا ہے۔ صدر کرزئی کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاہدے پر آئندہ سال صدارتی انتخابات کے بعد منتخب ہونے والے ملک کے نئے صدر دستخط کریں۔
لیکن امریکہ کا اصرار ہے کہ معاہدہ رواں سال کے اختتام تک اگر نہ ہوسکا تو اس کے لیے افغانستان میں اپنے فوجیوں کو رکھنا ممکن نہیں رہے گا۔
پینٹا گون کے ایک ترجمان کارل ووگ کا کہنا ہے کہ وزیردفاع کے دورے کا مقصد افغانستان میں تعنیات فوجیوں کا رواں سال افغان سکیورٹی فورسز کی تربیت میں پیش رفت اور اپنے ملک سے دور رہ کر خدمات انجام دینے پر ان کا شکریہ ادا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسٹر ہیگل افغان وزیردفاع بسم اللہ خان محمدی اور وزیر داخلہ محمد عمر داؤدزئی سے ملاقات کے علاوہ افغانستان کے دیگر حصوں میں اتحادی افواج سے بھی ملاقات کریں گے۔
رواں سال امریکی وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالنے کے بعد چک ہیگل کا افغانستان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔