یروشلم میں ایک فلسطینی کی لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس اور فلسطینی مظاہرین میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔
بدھ کو شہر کے ایک علاقے سے ایک فلسطینی نوجوان کو اغوا کیا گیا تھا اور چند گھنٹوں بعد شہر کے ایک اور حصے سے نوجوان کی لاش برآمد ہوئی۔
اس واقعے کو بظاہر گمشدگی کے بعد قتل کیے گئے تین اسرائیلی لڑکوں کے واقعے کا ردعمل قرار دیا جارہا ہے لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا بدھ کو برآمد ہونے والی لاش اسی فلسطینی نوجوان کی ہے جو اغوا ہوا تھا۔
اس واقعے کے بعد مشرقی یروشلم میں سینکڑوں فلسطینی نوجوان احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے اسرائیلی سکیورٹی فورسز پر پتھرپھینکے جس کے جواب میں اہلکاروں نے ان پر ربڑ کی گولیاں چلائیں۔
مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فورسز کی طرف سے چھاپہ مار کارروائیوں کے خلاف ایسی ہی چھوٹی چھوٹی جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
گزشتہ ماہ مغربی کنارے سے لاپتہ ہونے والے تین اسرائیلی لڑکوں کی لاشیں پیر کو برآمد ہوئی تھیں اور منگل کو ان کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
اسرائیل ان لڑکوں کے اغوا اور قتل کا الزام حماس پر عائد کرتے ہوئے اس شدت پسند گروپ کو سزا دینے کا عزم ظاہر کر چکا ہے۔
حکام نے لڑکوں کی تلاش کے لیے کی جانے والی کارروائی کے دوران حماس کے سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا تھا۔
حماس اسرائیلی لڑکوں کی گمشدگی اور ہلاکت میں کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید کر چکا ہے۔