صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ عالمی موسیماتی تبدیلی امریکی قومی سلامتی کے لیے فوری نوعیت کے خطرات کا باعث ہے، جس سے قدرتی آفات اور انسانی بنیادوں پر بحران جنم لینے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
امریکی سربراہ نے یہ بات بدھ کو ریاست کنیٹی کٹ کے شہر نیو لندن میں امریکی 'کوسٹ گارڈ اکیڈمی' کے نئے گریجیوئیٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اُنھوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے نتیجے میں امریکی فوج کی دفاعی صلاحیت متاثر ہوگی اور ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا درجہ حرارت میں شدت کے اثرات کے انسداد کی فوری کوششیں کرے۔
اوباما نے کہا کہ 'موسیماتی تبدیلی، خصوصی طور پر سمندروں کی سطح میں اضافہ، ہمارے ملک کی سلامتی، ہماری اقتصادیات کے زیریں ڈھانچے، اور امریکی عوام کے تحفظ اور صحت کے لیے خطرے کا باعث ہے'۔
بقول اُن کے، 'موسمیاتی تبدیلی ہماری افواج کی ہمہ وقت تیاری کے لیے خطرے کا باعث ہے'۔
اُنھوں نے کہا کہ ہماری فوج کی متعدد تنصیبات ساحل کے ساتھ ساتھ قائم ہیں، جن میں کوسٹ گارڈ اسٹیشن بھی شامل ہیں۔ ورجینیا میں نورفوک کے ارد گرد اٹھنے والی اونچی لہروں اور طوفان سے ہماری بحریہ کے اڈے اور فضائیہ کے بیس کے کچھ حصے پانی میں ڈوبتے جا رہے ہیں۔
ساتھ ہی، اُن کا کہنا تھا کہ الاسکا میں شدید سردی سے جمی ہوئی سطح میں اضافہ فوجی تنصیبات کے لیے نقصاندہ ہے۔
ادھر، ملک کے مغربی خطے میں بڑھتی ہوئی خشک سالی اور جنگلوں کو آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، جس سے امریکہ کے تربیتی فوجی علاقے مشکلات کا شکار ہیں۔
وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، پینٹاگان فوج کے 7000 اڈوں اور دیگر تنصیبات کو لاحق خدشات کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کر رہا ہے، تاکہ موسم کی بنا پر درپیش آنے والی آفات سے مقابلہ کرنے کے لیے نیشنل گارڈ کے کارکنان کو تیار و چوکنہ رکھا جاسکے۔