امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ معاشی افزائش، علاقائی سلامتی اور جمہوری اقدار کے فروغ کی غرض سے امریکہ ایشیا پیسیفک خطے میں اپنا قائدانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔
جزیرہ پیسیفک کی امریکی ریاست ہوائی میں جمعرات کے روز اپنے خطاب میں ہلری کلنٹن نے امریکہ اور ایشیا کے مابین وسیع تر تجارت پر زور دیا۔ اُنھوں نے کہا کہ اِس ہدف کے حصول کے لیے امریکہ، ایشیائی شراکت داروں کے ساتھ زیادہ کھلی منڈیوں اور کم پابندیوں کا خواہاں ہے۔ خصوصی طور پر اُنھوں نے چین پر زور دیا کہ وہ امریکی سرمایہ کاروں کے لیے بہتر کاروباری ماحول کو یقینی بنائے۔
ہلری کلنٹن ایشیا پیسیفک علاقے کا 13روزہ دورہ کررہی ہی ہیں جِس کے دوران وہ سات ملکوں میں جائیں گی جِن میں ویتنام شامل ہے۔ اِس ہفتے ہونے والے اجلاسوں میں جنوب مشرقی ایشیا کے قائدین اور مشرقی ایشیا کے سربراہ اجلاس شامل ہیں ۔
جمعرات کو اپنی تقریر میں ہلری کلنٹن نےایشیا پیسیفک کےخطے میں امریکی فوج کی موجودگی کی ضرورت پر زور دیا۔
ہلری کلنٹن نے کہا کہ اُنھیں خطے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تکلیف پہنچتی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اُنھیں افسوس ہوتا ہے کہ دنیا میں ایشیا ہی ایک ایسا خطہ ہےجہاں کے تین نابیل انعام یافتہ لوگ یا تو گھر میں نظربند، قید یا پھر ملک بدر ہیں۔وہ جمہوریت نواز رہنما آنگ سان سوچی، چین کے لیو جیاؤبو، جنھیں اِس سال انعام دیا گیا اور دلائی لاما کا حوالہ دے رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1