امریکی صدربراک اوباما جمعےکو ایشیا کے10روزہ دورے پر روانہ ہورہے ہیں جِس کا مقصدتعلقات کووسعت دینا اوراُنھیں مضبوط کرنا ہے۔
مسٹر اوباما اپنے دورے کا آغاز بھارت سے کریں گے جہاں سے وہ انڈونیشیا، جنوبی کوریا اور جاپان جائیں گے۔ بھارت میں امریکی صدر پارلیمان سے خطاب کریں گے، جہاں وہ متوقع طور پر امریکہ بھارت سول نیوکلیئر معاہدے پرحتمی عمل درآمد کی ضرورت کے بارے میں بات کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مسٹر اوباما کا انڈونیشیا کا دورہ دنیا کی سب سے بڑی مسلم اکثریتی قوم اور وہاں کامیاب جمہوریت کی اہمیت کو اجاگر کرے گا۔
جکارتا میں قیام کے بعد صدرجنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول جائیں گے جہاں پرG20سربراہ کانفرنس کی تیاریاں پہلے ہی سے جاری ہیں۔ یہ کانفرنس نومبر کی 11اور12تاریخ کو ہوگی۔ سیول میں، مسٹر اوباما چینی صدر ہو جِن تاؤ سے ملاقات کریں گے اور کوریائی جنگ کے آغاز کی ساٹھویں برسی کے موقعےپر امریکی افواج سے ملیں گے۔
وہ G-20سے متعلق گفتگو کریں گے اور جنوبی کوریائی صدر لِی میونگ بَک سےملاقات میں امریکہ کوریا تجارتی معاہدے کے بارے میں کوششوں پر بات کریں گے۔
اُس کے بعد، مسٹر اوباما جاپان کے شہر یوکوہاما جائیں گے جہاں ایشیا پیسیفک کے معاشی تعاون APECکی تنظیم کی سرابراہ کانفرنس ہوگی ۔
بھارت میں امریکی صدر پارلیمان سےخطاب کریں گے، جہاں وہ متوقع طور پر امریکہ بھارت سول نیوکلیئر معاہدے پرحتمی عمل درآمد کی ضرورت کے بارے میں بات کریں گے
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1