رسائی کے لنکس

امریکی وزیرِ خارجہ کا لیبیا کے لیے مزید امداد کا اعلان


امریکی وزیرِ خارجہ کا لیبیا کے لیے مزید امداد کا اعلان
امریکی وزیرِ خارجہ کا لیبیا کے لیے مزید امداد کا اعلان

امریکہ کی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن لیبیا کے نئے حکمرانوں سے بات چیت کے لیے غیر اعلانیہ دورے پر طرابلس پہنچی ہیں۔

سیکرٹری کلنٹن منگل کو طرابلس پہنچیں جہاں انہوں نے تعلیمی منصوبوں اور لڑائی میں زخمی ہونے والے عبوری انتظامیہ کے جنگجوؤں کے لیے طبی امداد کی مد میں لاکھوں ڈالرز کی نئی امداد کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کی افواج کے ہتھیاروں کے ذخائر کو قبضے میں لینے اور کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کی غرض سے بھی عبوری انتظامیہ کو مزید رقم دی جائے گی۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ قذافی انتظامیہ کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے اب تک لیبیا کے لیے اعلان کردہ امریکی امداد ساڑھے 13 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔

طرابلس پہنچنے کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ نے لیبیا کے عبوری وزیرِاعظم محمود جبرئیل اور 'عبوری قومی کونسل' کے سربراہ مصطفیٰ عبدالجلیل سے ملاقاتیں بھی کیں۔

سیکرٹری کلنٹن معمر قذافی کے طویل اقتدار کے خلاف رواں برس فروری میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے بعد لیبیا کا دورہ کرنے والی اعلیٰ ترین امریکی عہدیدار ہیں۔

منگل کو وزیرِاعظم جبرئیل سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ "آزاد لیبیا" کی سرزمین پر کھڑا ہونا اور "لیبیا کے نئے مستقبل کو پیدا ہوتا دیکھنا" ان کے لیے ایک اعزاز ہے۔

کلنٹن اپنے دورے کے دوران طرابلس کی ایک جامعہ میں طلبہ اور معاشرے کے دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات سے ملاقات بھی کریں گی جس میں لیبیا کی جمہوریت کی جانب پیش قدمی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

امریکی وزیرِ خارجہ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب لیبیا کی عبوری حکومت کی افواج نے سابق حکمران معمر قذافی کے حامیوں کے زیرِ قبضہ موجود چند آخری اہم قصبوں میں سے ایک پر بڑا حملہ کیا ہے۔

لیبیا کی حکومت کے سینکڑوں جنگجوؤں نے منگل کو ساحلی شہر سرت پر ایک بڑا حملہ کیا۔ اس سے قبل عبوری انتظامیہ کی افواج نے گزشتہ روز قذافی کے حامیوں کے ایک اور اہم گڑھ بنی ولید نامی قصبے پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG