جاوید کریم کو انٹرنیٹ کی کاروباری شخصیت اور ویڈیو شیرنگ ویب سائٹ کے تیسرے شریک بانی کی حیثیت سے جانا جاتا ہے، جبکہ وہ آن لائن رقوم کی ادائیگی کی سروس ’پے پال‘ کے اصل نظام کو ڈیزائن کرنے اور لاگو کرنے کے حوالے سے بھی شہرت رکھتے ہیں۔
یو ٹیوب کے شریک بانی، جاوید کریم انہی معروف تخلیق کاروں کی فہرست میں شامل ہیں جنھوں نے سلیکون ویلی میں اپنا کرئیر بنانے کےلیے یونیورسٹی کی تعلیم کو ادھورا چھوڑ دیا تھا۔
اگرچہ جاوید کریم نے بھی کیلی فورنیا میں ’پے پال‘ میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم کو ادھورا چھوڑ دیا تھا۔ لیکن، بعدازاں کمپیوٹر سائنس کے تخلیق کاروں کی روایت کے برعکس کریم نے سیلیکون ویلی میں ایک نئی روایت قائم کی۔
وہ جب انقلابی ویب سائٹ یو ٹیوب بنانے میں کامیاب ہوگئے، تو ٹیکنالوجی کے ماہر جاوید کریم نے اپنی زندگی کا ایک غیر معمولی فیصلہ کیا، اس بار کریم اعلی تعلیم کے حصول کے لیے کمپنی چھوڑ کر چلے گئے۔
یو ٹیوب پر پہلی ویڈیو
یوٹیوب اس ماہ دس برس مکمل کر چکی ہے۔ اس پلیٹ فارم سے پہلی بار جاوید کریم نے اپنے یوزر نام کے ساتھ 23 اپریل کو ایک ویڈیو شئیر کی تھی۔
یو ٹیوب پر ویڈیو شیرنگ کا آغاز جاویدکریم کی ایک ویڈیو 'می ایٹ دا زو' سے ہوا انیس سکینڈ پر مشتعمل اس ویڈیو میں، وہ سان ڈیاگو کے چڑیا گھر میں ہاتھیوں کے پنجرے کے سامنے کھڑے ہو کر ہاتھیوں کی سونڈ پر تبصرہ کرتے ہیں۔ یہ ویڈیو اب تک 22,595,708 بار دیکھی جا چکی ہے۔
یو ٹیوب کی تخلیق کی کہانی:
آن لائن ویڈیو سروس میں صف اول یو ٹیوب کی تخلیق کی کہانی ٹیکنالوجی کی دیگر کمپنیوں سے مختلف نہیں ہے۔ اس کہانی میں چیڈ ہرلی اور اسٹیو چین مرکزی کردار کی طرح نظر آتے ہیں، جبکہ جاوید کریم نےکمپیوٹر کی تعلیم مکمل کرنے کے لیے کمپنی کو شروع میں ہی چھوڑ دیا تھا۔
کریم نے ’یو ایس ٹو ڈے‘ سے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ابتدا میں یہ ایک ڈیٹنگ ویب سائٹ تھی جو بعد میں یو ٹیوب بن گئی۔
اس وقت آن لائن شوقیہ ویڈیو دیکھنے والوں کو ویڈیوز کی تلاش میں مشکلات پیش آتی تھیں۔ لہذا، ہم تینوں نے ویڈیو شیرنگ ویب سائٹ بنانےکےخیال پراتفاق کیا اور پھر اپنی اپنی مہارتوں کے مطابق کام تقسیم کر لیا۔
انھوں نے کہا کہ، ’ہرلی نے سائٹ کا انٹرفیس اور لاگو (علامت )ڈیزائن کی ،جبکہ چین اور میں نے ویب سائٹ کے تکنیکی فرائض تقسیم کر لیے،جس کے بعد ہم نے اپنی سہولت اور مہارت کی بنیاد پر انتظامی ذمہ داریوں کو بھی تقسیم کر
لیا'۔
ہرلی کمپنی کا سی ای او بن گیا اور چین چیف ٹیکنالوجی آفیسر جبکہ میں نے پہلے ہی سے کمپیوٹر سائنس کی یونیورسٹی ڈگری حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
انھوں نے کہا کہ جب سائٹ بن گئی تو ہمارے درمیان معاملہ طے پاگیا تھا کہ میں ملازمت کرنے کے بجائے غیر رسمی مشیر کے طور پر کام کروں گا، اورکمپنی سے تنخواہ اور مراعات حاصل نہیں کروں گا، کیونکہ میں تعلیم پر توجہ دینا چاہتا تھا۔ لہذا، کچھ ہی عرصے بعد کمپیوٹر سائنس میں ڈگری مکمل کرنے کے لیے اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا۔
یو ٹیوب عالمی رجحان
سلیکون ویلی کی کمپنی یو ٹیوب ایک سال سےکم عرصے میں عالمی رجحان بن گئی۔ جس کے بعد انٹرنیٹ جائنٹ سرچ انجن گوگل ان کارپوریٹ نےیو ٹیوب کی مقبولیت سے متاثر ہو کر اسے مہنگے داموں میں 2006میں خرید لیا۔
اگرچہ گوگل کے ساتھ سودا طے پا جانے سے پہلے یو ٹیوب کے بانی چیڈ ہرلی اور اسٹیو چین کو یو ٹیوب کےمرکزی کردار کی حیثیت سے پہچانا جاتا تھا، اور یو ٹیوب کے تیسرے شریک بانی جاویدکریم کہیں گم نام ہو کر رہ گئے تھے۔
لیکن گوگل سے ایک ارب پینسٹھ کروڑ ڈالر کا سودا طے پا جانے کےبعد یوٹیوب کے جانب سے مشاورتی امور سنبھالنے والےجاوید کریم کو گوگل کےحصحص میں سے لاکھوں ڈالر کا حصہ دیا گیا اور اس خبر نے انھیں میڈیا کی توجہ کا مرکز بنادیا تھا ۔
یو ٹیوب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جاوید کریم اس خیال کا حصہ ہیں جسے کمپنی کی صورت میں تخلیق کیا گیا۔ انھیں یو ٹیوب کے بانیوں میں سے ایک کے طور پر رج کیا جاتا ہے۔
جاوید کریم نےبتایا کہ گوگل سےمذاکرات ہرلی اور چین نےسنبھالے اور تمام تر تفصیلات مکمل ہو جانے کے بعد میں نے معاہدے پر دستخط کر دئیے۔
جاوید کریم کی خوش قسمتی کا سفر:
جاوید کریم بنگلہ دیشی اور جرمن نژاد امریکی ہیں۔ وہ 1979 میں مشرقی جرمنی میں پیدا ہوئے۔ والد کیمسٹ اور والدہ یونیورسٹی آف منی سوٹا میں محقق اور پروفیسر ہیں۔بچپن جرمنی میں گزرا جس کے بعد ان کا خاندان جرمنی سے نقل مکانی کر کے امریکی ریاست منی سوٹا منتقل ہو گیا۔
جہاں انھوں نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل لیکن یونیورسٹی ایلی نوائے میں انڈر گریجویٹ کی تعلیم ادھوری چھوڑکر 2000سلیکون ویلی چلے آئے جہاں انھوں نے پے پال میں شمولیت اختیار کر لی۔
جس وقت کریم نےپے پال میں شمولیت اختیار کی تھی، گویا خوش قسمتی کے دروازے پر دستک دی تھی۔ وہ کمپنی کے اولین انجئیرز میں سے تھے اور یہیں ملازمت کے دنوں میں ان کی ملاقات چیڈ ہرلی اور اسٹیو چین سے ہوئی اور جب 'ای بے' نے پے پال کوخرید لیا تو کریم خاصےامیر ہو گئے ۔
ماہر ٹیکنالوجسٹ کریم نے بتایا کہ ہر لیم چین اور میں ایک نیا کاروبار شروع کرنا چاہتے تھے، جس کے لیے ہم اکثر اسٹین فورڈ کے قریب میکس اوپرا کیفے میں ملاقاتیں کرتے تھے ،کبھی ہرلی کے گھر پر ملتے یا کبھی اورجاوید کے اپارٹمنٹ میں ہماری نشستیں ہوا کرتی تھیں اور پھر ان کا خیال یو ٹیوب بن گیا اور 2005 میں ویڈیو شیرنگ پلیٹ فارم کی بنیاد رکھی گئی۔
جاوید کریم کامیاب بزنس مین
جاوید کریم پر قسمت دوسری بار مہربان ہوئی تو یو ٹیوب کا سودا گوگل کے ساتھ طے پا گیا اس دفعہ انھیں گوگل کےحصص کا 137,443 ملین ڈالرحاصل ہوا ۔جاوید کریم کی کل دولت کا انداز 140 ملین ڈالر ہے ۔
جاوید کریم نے 2008 میں انوسٹمنٹ گروپ 'یونیورسٹی وینچرز ' کے نام سے ایک فنڈنگ منصوبہ قائم کیا ہے ،جس کا مقصد سابق اور موجودہ یونیورسٹی طلبہ کے خیالات کو کمپنی کی صورت میں لانچ کرنا ہے ۔
جاوید کریم بہت عرصے میڈیا کی نظروں سے اوجھل رہنے کے بعد دوبارہ اس وقت منظر عام پر آئے ،جب 2013 یو ٹیوب ویڈیوز پر تبصرہ کے لیے گوگل پلس اکاونٹ استعمال کرنے کی شرط عائدکی گئی۔ اس شرط کے خلاف جاوید کریم آٹھ سال بعد گویا ہوئے اور یو ٹیوب پر اپ لوڈ کی جانے والی اپنی پہلی ویڈیو کے نیچے لکھا کہ وہ اب اپنی ویڈیوز پر تبصرہ نہیں کر سکیں گے کیونکہ وہ گوگل پلس اکاونٹ نہیں بنانا چاہتے ہیں ۔
یو ٹیوب کے ایک ارب سے زائد صارفین ہیں یوٹیوب پر لوگ ہر روزکروڑوں گھنٹے ویڈیوز دیکھتے ہیں اور خیالات شئیر کرتے ہیں ،اس پلیٹ فارم سے ہر ایک منٹ میں 300گھنٹے کی ویڈیوز اپ لوڈ کی جاتی ہیں ۔ یو ٹیو ب 75 ممالک میں 61 زبانوں میں دستیاب ہے۔
ساوتھ کورین پاپ گلوکار پارک جے سنگ پی ایس وائی کا گانا گنگم اسٹائل گینیز بک ورلڈ ریکارڈ میں یو ٹیوب کی سب سے پسندیدہ ویڈیو ہے۔