رسائی کے لنکس

ٹریور نووا نے 'دی ڈیلی شو' کی میزبانی چھوڑنے کااعلان کردیا


 نووا نے 2015 میں دی ڈیلی شو کی میزبانی سنبھالی تھی۔
نووا نے 2015 میں دی ڈیلی شو کی میزبانی سنبھالی تھی۔

امریکہ میں طنز و مزاح کے مقبول پروگرام 'دی ڈیلی شو' کے میزبان اور معروف کامیڈین ٹریور نووا نے پروگرام کی میزبانی چھوڑنے کا اعلان کیاہے۔

پروگرام کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کردہ ویڈیو میں انہوں نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے دوران ایک ہی اپارٹمنٹ میں دو برس گزارنے کے بعد وہ اب سیاحت کو بہت یاد کرتے ہیں۔

انہوں نے اپنے اعلان میں شو چھوڑنے کی تاریخ یا ٹائم ٹیبل کے بارے میں واضح نہیں کیا تاہم ٹریور نووا نے اپنے پیغام میں عندیہ دیا ہے کہ وہ اب اسٹینڈ اپ کامیڈی کی طرف زیادہ توجہ دیں گے۔

ٹریور نووا کی مقبولیت کا آغاز بھی اسٹینڈ اپ کامیڈی ہی سے ہوا تھا۔ 38 سالہ کامیڈین کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے اور وہ 2011 میں امریکہ منتقل ہوگئے تھے۔ یہاں بھی انہوں ںے بطور اسٹینڈ اپ کامیڈین اپنا سفر جاری رکھا اور انہیں بے پناہ پذیرائی ملی۔

سن 2015 میں سیاسی اور سماجی موضوعات پر ٹی وی چینل کامیڈی سینٹرل کے پروگرام 'دی ڈیلی شو' کے معروف ااینکر جوہن اسٹریوٹ نے جب شو کی میزبانی چھوڑنے کا اعلان کیا تو نووا نے ان کی جگہ لی۔

ٹریور نووا نے 2015 میں شو کی میزبانی کا آغاز کیا تھا۔
ٹریور نووا نے 2015 میں شو کی میزبانی کا آغاز کیا تھا۔

ٹریور نے بہت جلد ہی اپنے منفرد انداز سے اس شو کی میزبانی میں اپنی الگ پہچان بنائی۔ اس دوران سوشل میڈیا پر بین الاقوامی سطح پر ان کی مقبولیت بھی کئی گنا بڑھ گئی۔

ٹریور نے امریکہ میں کرونا وائرس کے دوران اپنے اپارٹمنٹ میں رہ کر طویل عرصے تک شو کی میزبانی جاری رکھی۔ انہوں نے رواں برس وائٹ ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں کی ایسوسی ایشن کے عشائیے میں کئی سیاست دانوں کو تیز فقروں کا نشانہ بنایا جسے کامیڈی کی روایت میں 'روسٹ' کرنا کہا جاتا ہے۔

نہوں نےامریکہ کے سابق صدر باراک اوباما سمیت کئی اہم امریکی شخصیات کے انٹرویوز بھی کیے۔

اس کے علاوہ کئی عالمی مسائل پر ان کے طنز ومزاح سے بھرپور تبصروں سے عالمی سطح پر ناظرین محظوظ ہوئے۔ پاکستان کی سیاست پر ان کے کاٹ دار تبصروں سے ان کی مقبولیت میں یہاں بھی اضافہ ہوا۔

'دی ڈیلی شو' پر ان کے شو چھوڑنے کے اعلان میں انہوں نے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا "ہم ساتھ ہنسے ، ساتھ روئے۔ لیکن سات سال بعد میں سمجھتا ہوں کے وقت آگیا ہے۔"

نسلی امتیاز سے طنز ومزاح کے میدان تک

ٹریور نووا 1984 میں جوہانسبرگ میں پیدا ہوئے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز پر مبنی نظام رائج تھا جسے 'اپارتھیڈ' کہا جاتا تھا۔

ان قوانین کے تحت افریقہ میں سیاہ فام اور سفید فام افراد کی شادی پر بھی پابندی عائد تھی۔ ان کی والدہ سیاہ فام اور والد سفید فام تھے۔ اس دور کے اعتبار سے یہ شادی قانونی طور پر جنوبی افریقہ میں ممنوع تھی۔ 1991 کے بعد جنوبی افریقہ میں اپارتھیڈ کے خاتمے کے بعد یہ قانون ختم ہوگیا تھا۔

تاہم ٹریور نے اپارتھیڈ کے باعث اپنے بچپن میں پیش آنے والے تجربات، نسلی امتیاز اور افریقہ میں نوآبادیاتی دور میں ہونے والے امتیازی سلوک کو مزاح کے پیرائے میں بیان کیا۔

عام زندگی اور سیاسی و تاریخی موضوعات پر ان کے کاٹ دار فقروں اور ادائیگی نے انہیں بہت جلد ہی اسٹینڈ اپ کامیڈی کی مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ اب وہ دوبارہ اسٹینڈ اپ کامیڈی کے میدان کی جانب جانے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG