رسائی کے لنکس

پارلیمانی کمیٹی میں نگراں وزیراعظم کی نامزدگی کا آخری دن


قومی اسمبلی
قومی اسمبلی

سابق وزیرقانون اور پارلیمانی کمیٹی کے رکن فاروق نائیک پر اُمید ہیں کہ نگراں وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق کر لیا جائے گا۔

پاکستان میں نگراں وزیراعظم کی نامزدگی کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی میں تاحال کسی نام پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے اور اگر جمعہ کی رات بارہ بجے تک کمیٹی کے اراکین کسی نام پر متفق نا ہو سکے تو یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔

اس پارلیمانی کمیٹی میں شامل حکومت کے نامزد اراکین اس امید کا اظہار کرتے آئے ہیں کہ پارلیمانی کمیٹی نگراں وزیراعظم کو نامزد کرنے میں کامیاب ہو جائے گی لیکن حزب مخالف کے ارکان یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس بھی جا سکتا ہے۔

جمعہ کو آخری دن آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے لیکن اُن میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا اور اب آخری اجلاس رات کو بلایا گیا ہے۔

سابق وزیرقانون اور پارلیمانی کمیٹی کے رکن فاروق نائیک پر اُمید ہیں کہ نگراں وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق کر لیا جائے گا۔ اُنھوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’رات بارہ پارلیمانی کمیٹی کو دی گئی تین دن کی مہلت ختم ہو جائے گی، صلاح و مشورہ چل رہا ہے، لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔‘‘

کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کے رکن خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ ابھی مزید مشاورت کی ضرورت ہے۔ ’’پارلیمانی کمیٹی ہے، اس میں ہم فریق بن کر تو بات نہیں کر رہے ہیں چاروں ناموں پر مشاورت ہے کہ مزید بات کرنے کی ضرورت محسوس کی ہے۔۔۔۔ سچی بات ہے کہ دونوں اطراف کی خواہش ہے کہ کوئی مثبت نتیجہ نکل آئے۔‘‘

حکومت اور اپوزیشن کے چار، چار اراکین پر مشتمل اس کمیٹی کا پہلا اجلاس بدھ کو ہوا تھا جس میں نگران وزیراعظم کے لیے تجویز کردہ ناموں پر غور شروع کیا گیا تھا۔

نگراں وزیراعظم کے لیے حکومت اور حزب اختلاف کی طرف سے دو، دو نام پارلیمانی کمیٹی میں بھیجے گئے ہیں۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین اور جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار کھوسو جب کہ حزب اختلاف نے رسول بخش پلیجو اور جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کے نام تجویز کیے ہیں۔
XS
SM
MD
LG