پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے دورہ آسٹریلیا کو چیلنج قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایشیائی ٹیموں کے لیے آسٹریلیا کی کنڈیشنز کا سامنا کرنا نسبتاً مشکل ہوتا ہے۔ تاہم انہوں نے پاکستان ٹیم کے حوالے سے کسی قسم کی مایوسی کا اظہار نہیں کیا۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اگر کھلاڑیوں نے کنڈیشنز کے مطابق فیلڈنگ، بیٹنگ اور بالنگ، تینوں شعبوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اس کے اچھے نتائج ضرور نکلیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹی 20 اور دو ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے۔ پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ تین نومبر کو سڈنی، دوسرا پانچ نومبر کو کینبرا اور سیریز کا آخری میچ آٹھ نومبر کو پرتھ میں کھیلا جائے گا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ برسبین میں 21 نومبر کو اور دوسرا و آخری ٹیسٹ 29 نومبر سے تین دسمبر تک ایڈیلیٹ میں کھیلا جائے گا۔
سڈنی میں پیر کو میڈیا سے گفتگو کے دوران اس دورے سے متعلق مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ہی نہیں بلکہ تمام ایشیائی ٹیموں کے لیے آسٹریلیا میں کھیلنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا خاص کر پاکستان کی نوجوان ٹیم کے لیے یہ اور بھی بڑا چیلنج ہے۔
پاکستانی لیگ اسپنر عثمان قادر کی ٹیم میں شمولیت سے متعلق ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ چونکہ عثمان قادر آسٹریلیا میں کھیل چکے ہیں اس لیے وہ یہاں کی کنڈیشنز سے بخوبی واقف ہیں۔
مصباح الحق کے بقول، میزبان ٹیم کافی مضبوط ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں کو دورہ آسٹریلیا میں اپنی بھرپور صلاحیتیں دکھانے کا اچھا موقع ملے گا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ شائقین نوجوان فاسٹ بولر محمد موسیٰ اور نسیم شاہ کو دیکھنے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ان دونوں کھلاڑیوں کی پرفارمنس حیران کن ثابت ہوسکتی ہے۔