ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کوکیز یعنی میٹھے بسکٹ کسی کو نشے کی حد تک اس کا عادی بنا سکتے ہیں۔
زیادہ لحمیات اور شکر والی اشیاء کے عادی بننے کے امکانات پر روشنی ڈالنے کے لیے امریکہ کے کنکٹی کٹ کالج میں چوہوں پر کی جانے والی اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ چوہوں میں امریکہ کے دلسپند بسکٹ ’’اوریوز‘‘ اور کوکین یا افیون کی پسندیدگی کا تناسب برابر ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ کوکیز کھانے سے دماغ کے وہ خلیے زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں جو کسی بھی چیز کی طلب کو نشے کی حد تک بڑھاتے ہیں۔
تحقیق کار کے مطابق انسان کی طرح چوہے بھی ’’اوریوز‘‘ کے کریم والے حصے کو پہلے کھانا پسند کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں شامل پروفیسر جوزف شروڈر کہتے ہیں ’’ہماری تحقیق نے اس نظریے کو تقویت بخشی ہے کہ زیادہ لحمیات اور شکر والی خوراک دماغ کو اسی طرح ترغیب دیتی ہے جیسا کہ کوئی منشیات۔ یا شاید اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ کچھ لوگ ایسی خوراک کو کیوں نہیں ترک کر پاتے۔‘‘
اس تحقیق کو آئندہ ماہ سین ڈیاگو کیلیفورنیا میں ہونے والی سوسائٹی فار نیورو سائنس کانفرنس میں پیش کیا جائے گا۔
زیادہ لحمیات اور شکر والی اشیاء کے عادی بننے کے امکانات پر روشنی ڈالنے کے لیے امریکہ کے کنکٹی کٹ کالج میں چوہوں پر کی جانے والی اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ چوہوں میں امریکہ کے دلسپند بسکٹ ’’اوریوز‘‘ اور کوکین یا افیون کی پسندیدگی کا تناسب برابر ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ کوکیز کھانے سے دماغ کے وہ خلیے زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں جو کسی بھی چیز کی طلب کو نشے کی حد تک بڑھاتے ہیں۔
تحقیق کار کے مطابق انسان کی طرح چوہے بھی ’’اوریوز‘‘ کے کریم والے حصے کو پہلے کھانا پسند کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں شامل پروفیسر جوزف شروڈر کہتے ہیں ’’ہماری تحقیق نے اس نظریے کو تقویت بخشی ہے کہ زیادہ لحمیات اور شکر والی خوراک دماغ کو اسی طرح ترغیب دیتی ہے جیسا کہ کوئی منشیات۔ یا شاید اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ کچھ لوگ ایسی خوراک کو کیوں نہیں ترک کر پاتے۔‘‘
اس تحقیق کو آئندہ ماہ سین ڈیاگو کیلیفورنیا میں ہونے والی سوسائٹی فار نیورو سائنس کانفرنس میں پیش کیا جائے گا۔