رسائی کے لنکس

ٹریول انڈسٹری اور ہوٹل بھی کرونا وائرس کا شکار


ایئر پورٹ سنسان پڑے ہیں۔
ایئر پورٹ سنسان پڑے ہیں۔

سڑکیں سنسان۔ ہوائی جہاز خالی۔ ریل اور بسیں اپنے مسافروں کے بغیر اداس تو ہوٹل آباد کیسے ہوں؟ کرونا وائرس شدت کے ساتھ روز مرہ زندگی کے معمولات پر حاوی ہو چکا۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ دنیا کے مختلف ملکوں میں اس صورتحال میں ہوٹلوں کا استعمال کیسے کیا جا رہا ہے۔

اسرائیل نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ ہوٹلوں کے خالی کمروں کو کرونا وائرس کے مریضوں کی صحت یابی اور معمول کی طرف واپس لوٹنے کے لئے 'ریکوری رومز' کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اسرائیل کی وزیر دفاع نفتالی بینٹ نے بتایا ہے کہ ہم پہلا اسرائیلی ریکوری ہوٹل کھول رہے ہیں؛ اور جس شخص کی شناخت کرونا مریض کے طور پر ہوتی ہے اسے یہاں لایا جائیگا۔

جیسا کہ اب تو آپ سبھی یہ جانتے ہیں کہ بیشتر لوگوں میں اس وائرس کی علامات معمولی ہوتی ہیں، جیسے بخار اور کھانسی۔ لیکن، کرونا وائرس معمر افراد اور صحت کے دوسرے مسائل رکھنے والے لوگوں کے لئے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔

ماہرین کی پیشگوئی یہ ہے کہ آنے والے کچھ ہفتے ابھی دشوار رہیں گے۔

سپین میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں انتہائی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وہاں بھی ہوٹلوں میں مسافروں کی تعداد بے حد کم ہوگئی ہے۔ اس لئے اب سپین میں بھی حکام اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ خالی ہوٹلوں کو کرونا وائرس کے مریضوں کے لئے، صحت یابی کے مراکز میں تبدیل کر دیا جائے۔

سپین میں اس وقت کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد گیارہ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور چار سو نوے سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

please wait

No media source currently available

0:00 0:02:24 0:00

ان حالات میں ٹریول انڈسٹری کو بے حد نقصان پہنچ رہا ہے۔ چین اور اٹلی میں ہدایت کی جا رہی ہے کہ لوگ قطعی طور پر سفر سے گریز کریں۔ امریکہ میں بھی صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے حکام سفر کرنے سے منع کر رہے ہیں۔ اس صورتحال میں لوگ اپنے سفر کے پروگراموں کو موخر یا منسوخ کر رہے ہیں۔ بعض ماہرین کو اندیشہ ہے کہ کرونا وائرس کے اثرات نے کساد بازاری کے امکانات بڑھا دئے ہیں۔

کاروباری کانفرنسیں اور میٹنگز منسوخ ہونے کے نتیجے میں ائیر لائنز، ہوٹل، ریستوران اور آمد و رفت کے ذرائع کو پہنچنے والا نقصان، ایک اندازے کے مطابق، ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بڑے بڑے ادارے اور کمپنیاں اپنے ملازمین کو سفر محدود کرنے اور گھروں سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر معیشت متاثر ہو رہی ہے اور عالمی منڈیوں میں مندی کا رجحان غالب ہے، اور ماہرین کا خیال ہے کہ صورتحال بہتر ہونے سے قبل مزید خراب ہو سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG