رسائی کے لنکس

کرونا وائرس کی تباہ کاریاں: اٹلی میں لاک ڈاؤن، امریکہ میں ہلاکتیں 26 ہو گئیں


میلان میں اب تک کرونا وائرس سے 333 اموات ہو چکی ہے جب کہ ملک بھر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 463 تک پہنچ ہیں۔
میلان میں اب تک کرونا وائرس سے 333 اموات ہو چکی ہے جب کہ ملک بھر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 463 تک پہنچ ہیں۔

کرونا وائرس دنیا کے 100 سے زائد ملکوں تک پہنچ گیا ہے جب کہ یورپی ملک اٹلی میں اس وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کے بعد حکومت نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اٹلی کے وزیرِ اعظم گوسیپے کونتے نے پیر کو اعلان کیا کہ کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ اور اس سے ہلاکتوں کے باعث لوگ گھروں تک محدود رہیں۔ انہوں نے عوامی اجتماعات پر پابندی اور کھیلوں کے تمام مقابلے منسوخ کرنے کا بھی اعلان کیا۔

فیشن کے لیے دنیا بھر میں مشہور اٹلی کا شہر میلان کرونا وائرس سے شدید متاثر ہے جہاں میوزیم اور تھیٹرز مکمل طور پر بند اور ریستورانوں میں وقت کی پابندی عائد ہے۔

میلان میں اب تک کرونا وائرس سے 333 اموات ہو چکی ہے جب کہ ملک بھر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 463 تک پہنچ گئی ہے۔

اٹلی، چین کے بعد کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اٹلی میں 9000 سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

ناروے نے اٹلی کے لیے تمام پروازیں منسوخ کر دیں جب کہ مالٹا نے بھی اپنے شہریوں کو اٹلی کا سفر کرنے سے روک دیا ہے۔

'رائٹرز' کے مطابق دنیا کے 100 سے زائد ملکوں کے ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 93 فی صد اموات چین، جنوبی کوریا، اٹلی اور ایران میں ہوئی ہیں۔

دنیا بھر میں کرونا وائرس سے لگ بھگ 4000 اموات ہو چکی ہیں جن میں بیشتر ہلاکتیں چین میں ہوئیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایدھنم نے پیر کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کرونا وائرس کئی ملکوں کی دہلیز تک پہنچ چکا ہے اور اس کے وبا میں بدلنے کا خطرہ بہت حد تک بڑھ چکا ہے۔

'صدر ٹرمپ کرونا وائرس کا شکار نہیں'

امریکہ میں کرونا وائرس سے اب تک 600 افراد کے متاثر ہونے اور 26 افراد کی ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔ حکام نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ہوائی و بحری سفر سمیت عوامی اجتماع میں شرکت سے گریز کریں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی زکام کا شکار تھے تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ نہیں لیا گیا ہے اور نہ ہی اُن میں ایسی کوئی علامات پائی گئی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی صحت ٹھیک ہے اور وہ ڈاکٹر ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی صحت ٹھیک ہے اور وہ ڈاکٹر ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی صحت ٹھیک ہے اور ڈاکٹرز اُن کی نگرانی کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں دو ارکانِ اسمبلی سے ملاقات کی تھی جنہوں نے خود کو قرنطینہ میں رکھا ہوا تھا۔

چین کے صدر کا ووہان کا دورہ

چین کے صدر ژی جن پنگ نے کرونا وائرس سے متاثرہ شہر ووہان کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

ووہان کو کرونا وائرس کا مرکز سمجھا جاتا ہے جہاں سے دنیا بھر میں یہ وائرس پھیلا تھا۔ تاہم اب ایک ہفتے کے دوران ووہان میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔

چین کے صوبہ ہوبے کے حکام نے موبائل فون کے ذریعے مانیٹرنگ کا ایک سسٹم متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جسے 'ہیلتھ کوڈ' کا نام دیا گیا ہے۔ اس سسٹم کے تحت صوبے میں لوگوں کو سفر کی اجازت دی جائے گی۔

البتہ وہ صرف ہوبے کی حدود میں ہی سفر کر سکیں گے۔ اُنہیں صوبے سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ حکام کے مطابق یہ اقدام صوبے میں معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کی غرض سے کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ چین کا صوبہ ہوبے کرونا وائرس کا مرکزی مقام ہے۔ اس صوبے کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا یہ وائرس دنیا کے مختلف ملکوں تک پھیلا ہے۔

XS
SM
MD
LG