رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 18 ہو گئی


صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید نو نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ مریضوں میں چھ افراد حال ہی میں شام سے اور تین براستہ دبئی لندن سے آئے ہیں۔ (فائل فوٹو)
صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید نو نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ مریضوں میں چھ افراد حال ہی میں شام سے اور تین براستہ دبئی لندن سے آئے ہیں۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کے صوبہ سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے مزید 11 نئے کیسز سامنے آںے کے بعد ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے۔

محکمہ صحت سندھ نے منگل کو مزید دو نئے کیسز کی تصدیق کی ہے۔ ایک مریض کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے۔ اس سے قبل پیر اور منگل کی درمیانی شب نو افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔

سندھ میں اب تک کرونا وائرس کے 15 کیسز سامنے آ چکے ہیں، اسلام آباد میں دو اور ایک مریض کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق کرونا وائرس کے شکار بیشتر افراد ایران یا شام کا سفر کر کے سندھ پہنچے ہیں۔

اس سے قبل محکمہ صحت کی ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا تھا کہ کرونا وائرس کے شکار چھ ایسے مریض ہیں جو حال ہی میں شام کے سفر کے بعد واپس پہنچے ہیں۔ اسی طرح تین ایسے مریضوں میں بھی اس مرض کی تشخیص ہوئی ہے جو براستہ دبئی لندن سے آئے ہیں۔

ان تمام مریضوں کے نمونے مثبت آنے کے بعد اُن کا علاج شروع کر دیا گیا ہے، جب کہ ان افراد کے اہل خانہ کو بھی قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔

تاہم، صوبے میں سب سے پہلے اس مرض کا شکار ہو کر سامنے آنے والا 22 سالہ طالب علم ہفتے کو صحتیاب ہو کر ہسپتال سے گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ادھر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے بنائی گئی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں تمام سرکاری اور نجی اسپتال کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان تمام مریضوں کا ریکارڈ شیئر کریں جو اُن کے پاس نمونیا کی علامات کے ساتھ علاج کے لیے آتے ہیں، تاکہ ان کی کرونا وائرس پر مشتمل مزید طبی تحقیقات کی جا سکے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ، عثمان چاچڑ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کی اس تجویز سے اتفاق کیا ہے کہ ہر بین الاقوامی مسافر کو ہیلتھ کارڈ/ سفری اعلامیہ جاری کیا جائے، تاکہ ان کی ضروری اسکریننگ کا ریکارڈر رکھا جا سکے۔

مسافروں کو ڈیکلیئریشن میں اپنے گزشتہ 14 دنوں کے سفر کے حوالے سے ریکارڈ کرنا ہوگا۔

ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مطابق، اب تک سندھ میں 135 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 112 کو منفی قرار دیا گیا ہے، 16 کے ٹیسٹ مثبت جب کہ سات کے نتائج آنا باقی ہیں۔

اس وقت ایران اور شام سے سندھ میں واپس آنے والے 230 زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ان میں سے 63 افراد 10 مارچ کو اپنے آئیسولیشن کی مدت مکمل کر لیں گے۔ 25 افراد 11 مارچ کو اور 34 افراد 12 مارچ کو آئیسولیشن کی مدت مکمل کریں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو یہ بھی بتایا گیا کہ 59 مشتبہ افراد جنہوں نے سندھ کے چار کرونا وائرس مریضوں کے ساتھ سفر کیا تھا ان کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور ان کی فہرست تمام ڈپٹی کمشنروں کو ان سے رابطہ کرنے اور ان کی ضروری طبی تحقیقات کرنے کے لئے شیئر کر دی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو یہ بھی بتایا گیا کہ 69 مسافروں نے ایران جانے کے بعد کچھ دوسرے ممالک کا دورہ کیا اور پھر 14 دن پہلے واپس آئے۔ ان کی تفصیلات بھی محکمہ صحت کے ساتھ شیئر کی گئی ہے۔

امیگریشن حکام نے ایران، اٹلی، جنوبی کوریا اور عراق، بینکاک سے واپس آنے والے 3630 مسافروں کا ڈیٹا بھی صوبائی حکومت کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کراچی اور سکھر کے اہم سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کئے گئے ہیں جبکہ ایسے مریضوں کی تعداد بڑھنے پر انہیں شہر سے باہر ایک ہی ہسپتال میں منتقل کرنے کے اقدامات بھی مکمل ہیں۔ اس خطرناک وائرس سے نمٹنے کے لئے سندھ حکومت نے ابتدائی طور پر 10 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے

  • 16x9 Image

    محمد ثاقب

    محمد ثاقب 2007 سے صحافت سے منسلک ہیں اور 2017 سے وائس آف امریکہ کے کراچی میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ کئی دیگر ٹی وی چینلز اور غیر ملکی میڈیا کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبے سیاست، معیشت اور معاشرتی تفرقات ہیں۔ محمد ثاقب وائس آف امریکہ کے لیے ایک ٹی وی شو کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG