فرانس میں 28 فروری سے ان ڈور ماسک کی پابندی ختم کرنے کا اعلان
فرانس میں رواں ماہ 28 فروری سے کرونا وائرس کے سبب نافذ کردہ پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے ان ڈور تقریبات میں فیس ماسک کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا کیسز میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ لہذٰا ہوٹلز، بارز، کھیلوں کی ان ڈور سرگرمیوں میں جانے والے ویکسی نیٹیڈ افراد ماسک کے بغیر وہاں جا سکیں گے۔
البتہ فرانس میں لوگوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک لازمی ہو گا۔ اس سے قبل فرانسیسی حکومت نے دو فروری کو آؤٹ ڈور ماسک پہننے کی پابندی ختم کی تھی۔
نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ویکسی نیشن کے خلاف احتجاج
نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں کرونا ویکسین کے خلاف ہفتے کو ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ دونوں ممالک کے دارالحکومتوں میں مظاہرین نے سڑکیں بند کرنا شروع کر دی ہیں۔ جس سے معمولاتِ زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔
آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں لگ بھگ 10 ہزار مطاہرین کی وجہ سے روایتی کتب میلہ بھی منسوخ کر دیا گیا۔ مظاہروں کی وجہ سے کئی سڑکیں بھی بند ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک تین لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے تاہم پولیس کے مطابق مظاہرین پر امن ہیں۔
خیال رہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں بعض لوگ لازمی ویکسی نیشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ بعض افراد مذہبی عقائد اور دیگر وجوہات کی بنیاد پر ویکسی نیشن سے گریزاں ہیں۔
نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں سینکڑوں مظاہرین شدید بارش کے باوجود پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
کینیڈا میں ہونے والے ٹرک ڈرائیوروں کے مظاہرے سے متاثر مظاہرین نے پارلیمنٹ کے اطراف ٹرکوں، وینز اور موٹر سائیکلوں سے متعدد سڑکیں بلاک کر دی ہیں۔
پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، 3019 نئے کیس
پاکستان میں ہفتے کو کرونا وائرس کے مزید 3019 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ مہلک وبا سے مزید 44 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہفتے کو کرونا کی تشخیص کے لیے 56260 ٹیسٹس کیے گئے جن میں سے 3019 مثبت آئے۔ کرونا مثبت کیسز کی شرح 5.36 فی صد رہی۔
پاکستان میں اب بھی کرونا سے متاثرہ 1640 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ البتہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئی مریض تشویشناک حالت میں اسپتال نہیں لایا گیا۔
بھارت: وائرس کی پھیپھڑوں تک رسائی روکنے کے لیے نیزل اسپرے متعارف
بھارت کی ایک دوا ساز کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کرونا وائرس کو پھیھڑوں تک پہنچنے سے روکنے والا ایک نیزل اسپرے تیار کیا ہے جو بزرگوں اور کم قوتِ مدافعت رکھنے والے افراد کے لیے فائدہ مند ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بھارتی دوا ساز کمپنی 'گلین مارک' نے کینیڈین کمپنی 'سینوٹائز ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ' کے اشتراک سے 'فیبی اسپرے' کے نام سے نیزل اسپرے تیار کیا ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس نیزل اسپرے کو لانچ کرنے سے قبل کرونا سے متاثرہ 306 افراد پر فیز تھری کلنیکل ٹرائلز کیے گئے جس میں ثابت ہوا کہ یہ اسپرے اُن بالغ مریضوں کے لیے فائدہ مند تھا جو اسپتال میں زیرِ علاج نہیں تھے۔
تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ نیزل اسپرے استعمال کرنے والے مریض وائرس کا شکار ہونے کے بعد زیادہ بیمار نہیں ہوئے۔
بھارت میں اس اسپرے کے استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے تاہم میڈیکل اسٹورز سے اس کے حصول کے لیے رجسٹرڈ ڈاکٹر کا نسخہ درکار ہو گا۔