وبا سے صحت یاب ہونے والے 37 فی صد افراد میں وائرس کی علامات کئی ماہ تک رہ سکتی ہیں: تحقیق
برطانیہ کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ ریسرچ اور آکسفرڈ یونیورسٹی کی ایک حالییہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے 37 فی صد مریضوں میں وبا کی کوئی ایک علامت تین سے چھ ماہ تک برقرار رہ سکتی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آکسفرڈ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ سب سے عام علامات میں سانس لینے میں دشواری، تھکن کا احساس، درد اور انزائٹی شامل ہیں۔
اس تحقیق میں دو لاکھ 70 ہزار ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب ہو چکے تھے۔
اس تحقیق میں سامنے آیا کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے وہ افراد، جن کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل رہنا پڑا، میں ایک جیسی علامات سامنے آئیں.
اس تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کرونا وائرس کی یہ علامات کیوں ظاہر ہوتی ہیں اور کتنے عرصے میں ان کے ختم ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ نوجوانوں اور خواتین کو سر درد، اینگزائٹی کی علامات زیادہ ہوتی ہیں جب کہ بڑی عمر کے افراد یا مردوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پاکستان میں کرونا کیسز میں مسلسل کمی
پاکستان میں کرونا کیسز میں گزشتہ چند روز سے مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ تاہم گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 52 افراد اس مہلک وائرس کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے مزید 1560 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کرونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 43 ہزار 385 ہو گئی ہے۔
پاکستان میں کرونا مثبت کیسز کی شرح صرف 3.19 فی صد رہ گئی ہے۔
پاکستان میں منگل کو کرونا کی تشخیص کے لیے 48 ہزار 836 ٹیسٹس کیے گئے جن میں سے 1560 مثبت آئے ہیں۔
پاکستان: چالیس فی صد ویکسی نیٹڈ شہروں میں کرونا پابندیاں نرم کرنے کا اعلان
پاکستان میں حکومت نے اُن آٹھ شہروں میں جہاں ویکسین لگانے کی شرح زیادہ ہے کرونا پابندیاں نرم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ ان شہروں میں اسکرد، مظفر آباد، اسلام آباد، کوئٹہ، گلگت، پشاور، راولپنڈی اور میر پور شامل ہیں۔
ان شہروں میں یکم اکتوبر سے ویکسین لگوانے والے شہریوں کے لیے سنیما گھر جانے مزارات کھولنے جب کہ ہفتے کے ساتوں دن ڈائننگ ان کی اجازت ہو گی۔
ان شہروں میں ان ڈور 200 کے بجائے 300 جب کہ آؤٹ ڈور 400 کے بجائے 1000 افراد کو تقریبات میں شرکت کی اجازت ہو گی۔
فائزر نے امریکہ میں بچوں کو ویکسین لگانے کی منظوری طلب کر لی
دوا ساز کمپنی 'فائزر' نے امریکہ میں پانچ سے 11 برسوں کے بچوں کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کے لیے امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹری ایجنسی (ایف ڈی اے) سے اجازت طلب کر لی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق فائزر نے یہ اجازت ایسے وقت میں طلب کی ہے جب امریکہ میں چھوٹے بچوں میں وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
ایف ڈی اے حکام نے رواں ماہ ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ بچوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ڈیٹا کا جائزہ لے رہے ہیں جس کی روشنی میں اکتوبر کے آخر تک بچوں میں ویکسین کے استعمال کی منظوری دی جا سکتی ہے۔