کرونا بحران: امریکہ میں ملازمت پیشہ خواتین سب سے زیادہ متاثر
عالمی وبا کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں بے شمار افراد کے روزگار کو متاثر کیا ہے وہیں امریکہ میں اس بحران نے سب سے زیادہ ملازمت پیشہ خواتین کو متاثر کیا۔ ملک میں 2020 کے آغاز سے 41 فی صد خواتین کو اپنی ملازمت میں کسی نہ کسی طرح کی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ مزید تفصیل اس رپورٹ میں۔
پاکستان میں کرونا اخراجات میں 40 ارب کی 'بے ضابطگیاں' کیسے اور کیوں ہوئیں؟
حکومتِ پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مبینہ دباؤ پر کرونا وبا کے دوران اربوں روپے اخراجات سے متعلق آڈٹ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں 40 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کی نشان دہی ہوئی ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے خرچ کیے گئے 22.8 ارب روپ میں سے 4.8 ارب روپے، وزارتِ دفاع کے 3.2 ارب روپوں میں سے ڈیڑھ ارب روپے کی بے ضابطگی ہوئی۔
بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام میں 133 ارب روپے میں سے 25 ارب روپے کی رقم پر سوالات اُٹھائے گئے ہیں۔
رواں برس 23 نومبر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت جو اقدامات کرنا ہوں گے ان میں جی ایس ٹی پر استثنیٰ کا خاتمہ، پیٹرولیم لیوی پر ہر ماہ چار روپے اضافہ، اسٹیٹ بینک قوانین میں ترمیم، کووڈ کے حوالے سے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سامنے لانا شامل تھا۔
اس اعلان کے بعد جمعے کی شام وزارتِ خزانہ کی طرف سے کرونا اخراجات کی آڈٹ رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی۔
دو سو دس صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ آڈیٹر جنرل کرونا اخراجات کی مد میں 354 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کا آڈٹ کرنا چاہتے تھے۔ لیکن انہیں مکمل ریکارڈ نہیں دیا گیا۔ جو ریکارڈ آڈیٹر جنرل کو دیا گیا اس کے مطابق 40 ارب روپے کی بے ضابطیاں سامنے آئی ہیں۔
کرونا وائرس کی شدت روکنے والی گولی
دوا ساز کمپنی مرک کا کہنا ہے کہ اس کی تیار کردہ گولی کرونا وائرس کی شدت روکتی ہے۔ ابتدائی کلینیکل ٹرائلز سے پتا چلتا ہے کہ یہ گولی اسپتال میں داخل ہونے یا موت کے خطرے کو نصف حد تک کم کر دیتی ہے اور اس کا استعمال بھی آسان ہے۔ مگر کیا یہ گولی عالمی وبا کا حل ہے؟ رپورٹ دیکھیے۔
کرونا کی تیزی سے پھیلنے والی قسم کی تشخیص
جنوبی افریقہ میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم سامنے آئی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وبا کی یہ قسم زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق جنوبی افریقہ کے وزیرِ صحت جوپاہلا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کے بارے میں سائنس دان بتا رہے ہیں کہ یہ تیزی سے تغیر پذیر ہونے والی قسم ہے۔ اس سے ملک کے سب سے زیادہ گنجان آباد صوبے گاؤتنگ میں زیادہ تر نوجوان متاثر ہوئے ہیں۔
کرونا وائرس دسمبر 2019 میں مبینہ طور پر چین کے شہر ووہان سے پھیلنا شروع ہوا تھا۔ وبا کے دنیا میں پھیلنے کے ساتھ ساتھ اس کی کئی اقسام سامنے آتی رہی ہیں۔
ابتدا میں ان اقسام کو ممالک کے نام کے ساتھ پکارا جاتا تھا۔ بعد ازاں ہر قسم کا مخصوص نام رکھا گیا۔ ان اقسام میں بھارت میں سامنے آنے والی ڈیلٹا قسم کو سب سے زیادہ مہلک قرار دیا جا رہا تھا جس سے بھارت سمیت دنیا بھر میں اموات میں تیزی آئی تھی۔ البتہ سماجی پابندیوں اور ویکسی نیشن کے باعث اب کسی حد تک صورتِ حال کو کنٹرول کر لیا گیا ہے۔
سائنس دان وائرس میں آنے والی تبدیلیوں کا مسلسل مشاہدہ کر رہے ہیں کیوں کہ یہ اندیشہ ہے کہ وبا کی اقسام میں آنے والی تغیرات سے یہ مزید مہلک اور زیادہ تیزی سے سرائیت کرنے والے وائرس کی صورت اختیار نہ کر جائے۔